نیا دور نیوز ڈیسک:۔
نیا دور نیوز ڈیسک کے مطابق وفاقی حکومت کا پہلا آپشن آئی پی پیز سے بات چیت کا فائدہ عوام کو منتقل کرنا ہے، 5 آئی پی پیز سے معاہدے ختم کرکے حکومت کو مجموعی طورپر 411 ارب روپے کی بچت ہوگی اور یہ بچت سالانہ 70 ارب روپے بنے گی۔
ذرائع وزارت توانائی کا کہنا ہےکہ بگاس کے 8 پاورپلانٹس کا ٹیرف تبدیل ہونے سے 238 ارب روپے کی بچت ہوگی، یہ بچت سالانہ 8 ارب 83 کروڑ روپے بنتی ہے، مزید 16 آئی پی پیز سے معاہدوں کے نتیجے میں 481 ارب روپے کا فائدہ ہوگا، آئی پی پیز معاہدوں کےخاتمے یا ان میں تبدیلی کا فائدہ صارفین کو دیا جائے گا۔
ذرائع نے بتایا کہ وفاقی حکومت سستی بجلی کے لیے ونٹربجلی سہولت پیکج میں توسیع کا جائزہ بھی لے رہی ہے جب کہ بجلی بلوں پر ٹیکسز کا بوجھ کم کرنےکی بھی تجویز زیر غور ہے۔
وفاقی حکومت سالانہ 800 ارب روپے سےزائد بجلی بلوں پر ٹیکسوں سے حاصل کرتی ہے،ذرائع نے مزید بتایا کہ ان تمام اقدامات سے حکومت 10 روپے فی یونٹ تک بجلی سستی کرنا چاہتی ہے۔
اگر حکومت بجلی سستی کرنے میں سنجیدگی کا مظاہرہ کرے تو عین ممکن ہے کہ موجودہ حکومت عوام میں اپنی مقبولیت دوبارہ سمیٹنے میں کامیاب ہو جائے۔ آئی ایم ایف شرائط کے بیشنظر حکومت کی طرف سے کی جانیوالے قیمتوں میں اضافے اور مہنگائی نے پاکستانی عوام میں موجودہ حکومت کی مقبولیت کے گراف کو کافی حد تک کم کر دیا تھا۔
حکومت نے پاکستانی معیشت کو کافی حد تک بہتر کر لیا ہے اور اب اگر عوامی سہولیات دینے میں کامیاب ہو جاتی ہے تو عین ممکن ہے کہ حکومت عوام کی نظر میں اپنا کھویا ہوا مقام اور مقبولیت دوبارہ حاصل کرلے۔