اسلام آباد ہائیکورٹ نے ایف آئی اے کو سلیمان شہباز کو گرفتار کرنے سے روک دیا

اسلام آباد ہائیکورٹ نے ایف آئی اے کو سلیمان شہباز کو گرفتار کرنے سے روک دیا
وزیراعظم شہباز شریف کے صاحبزادے سلیمان شہباز کو بڑا ریلیف مل گیا۔ اسلام آباد ہائیکورٹ نے وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) کو وطن واپسی پر سلیمان شہباز کو گرفتار کرنے سے روک دیا۔

چیف جسٹس عامر فاروق اورجسٹس سردار اعجاز اسحاق خان نے سلیمان شہباز کی حفاظتی ضمانت کی درخواست پر سماعت کی۔ سلیمان شہباز کی جانب سے امجد پرویز ایڈووکیٹ عدالت میں پیش ہوئے۔

وکیل نے استدعا کی کہ حفاظتی ضمانت منظور کی جائے تاکہ لاہور کی احتساب عدالت میں پیش ہوسکیں۔  عدالت نے سلیمان شہباز کی حفاظتی ضمانت منظور کرتے ہوئے ایف آئی اے کو وطن واپسی پر انہیں گرفتار کرنے سے روک دیا اور انہیں کو 13 دسمبر تک عدالت میں سرینڈر کرنے کا حکم دیا ہے۔

اسلام آباد ہائیکورٹ نے کہا عدالت پیش ہونے تک نیب کو بھی پٹیشنر کو گرفتار کرنے سے روک دیا گیا۔سلیمان شہباز آمدن سے زائد اثاثوں کے کیس میں نیب کے ملزم ہیں۔

واضح رہے کہ وزیراعظم شہباز شریف کے صاحبزادے سلیمان شہباز نے حفاظتی ضمانت کیلئے اسلام آباد ہائیکورٹ میں درخواست دائر کی تھی۔

درخواست میں موقف اختیار کیا گیا تھا کہ سلیمان شہباز کو سیاسی انتقامی کارروائی کا نشانہ بنایا گیا۔ سلیمان شہباز پیش ہو کر اپنی بے گناہی ثابت کرنا چاہتے ہیں۔ درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ عدالت حفاظتی ضمانت منظور کرے۔

وکیل امجد پرویز نے موقف اختیار کیا تھا کہ سلیمان شہباز اکتوبر 2018 سے بیرون ملک ہیں۔ اس کے بعد ایف آئی آر ہوئی۔ ائیرپورٹ سے عدالت آنے تک ان کی گرفتاری سے روک دے ۔ وہ 11 دسمبر کو سعودی ائیر لائن پر پاکستان واپس آئیں گے۔