عام انتخابات کے نتائج آ گئے، آزاد امیدواروں نے سب کو پیچھے چھوڑ دیا

غیر سرکاری غیر حتمی نتائج کے مطابق اب تک پاکستان تحریک انصاف قومی اسمبلی کی نشستوں پر آگے جبکہ ن لیگ پیچھے ہے۔ صوبہ خیبر پختونخوا سے پی ٹی آئی جیت رہی ہے جبکہ سندھ پیپلز پارٹی کے نام رہا ہے۔ پنجاب ن لیگ اور پی ٹی آئی میں تقسیم ہوتا نظر آ رہا ہے۔

05:11 PM, 8 Feb, 2024

نیا دور

9 فروری دوپہر 1 بجے: ملک بھر میں 8 فروری کو ہونے والے عام انتخابات کے نتائج آنا جاری ہیں۔ قومی اسمبلی کی 100 نشستوں کے نتائج آ چکے ہیں۔ ان جزوی نتائج کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے حمایت یافتہ آزاد امیدوار قومی اسمبلی کی 47 نشستوں پر کامیابی حاصل کر کے پہلے نمبر پر ہیں۔ دوسرے نمبر پر پاکستان مسلم لیگ ن ہے جس کو اب تک قومی اسمبلی کی 29 نشستوں پر کامیابی ملی ہے جبکہ پیپلز پارٹی اب تک قومی اسمبلی کی 22 نشستوں پر کامیابی حاصل کر کے تیسرے نمبر پر ہے۔ جمعیت علمائے اسلام ف کو اب تک 1 نشست پر کامیابی ملی ہے۔

**

2:45 الیکشن کمیشن آف پاکستان کی جانب سے تمام ریٹرننگ افسران کو حکم دیا گیا ہے کہ آدھے گھنٹے کے اندر اندر الیکشن نتائج جاری کریں ورنہ ان کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔

1:59 تازہ ترین اطلاعات کے مطابق سلمان اکرم راجا جو کہ این اے 128 سے پاکستان تحریک انصاف کے حمایت یافتہ آزاد امیدوار ہیں، انہیں ریٹرننگ افسر کے دفتر سے نکال دیا گیا ہے اور وکیل سمیر کھوسہ پر مبینہ طور پر عون چوہدری کے ساتھیوں نے حملہ کیا اور انہیں بری طرح پیٹا گیا ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ سلمان اکرم راجا کے نزدیک الیکشن چوری کرنے کی کوشش ہو رہی ہے اور وہ اس وقت عدالت سے رجوع کرنے کے لئے پٹیشن تیار کر رہے ہیں۔

1:07 پاکستان تحریکِ انصاف نے ملک بھر میں تہلکہ خیز سرپرائز دیتے ہوئے 2024 کا انتخابی میدان مار لیا ہے جب کہ مسلم لیگ ن جس کے بارے میں کل تک اطلاعات تھیں کہ 132 نشستیں جیتنے جا رہی ہے بمشکل 60 سیٹوں پر آگے ہے۔

اس الیکشن میں بڑے بڑے برج الٹ چکے ہیں جن میں خود مسلم لیگ نواز کے سربراہ نواز شریف تک اپنی سیٹ لاہور سے بچانے میں ناکام رہے۔ ان کو اطلاعات کے مطابق مانسہرہ سے بھی شکست کا سامنا ہے۔

عام انتخابات 2024 کیلئے 5 بجے پولنگ کا وقت ختم ہوگیا۔ ملک بھر کے پولنگ سٹیشنز پر ووٹوں کی گنتی شروع ہو گئی ہے۔ 5 بجے تک پولنگ سٹیشنز کے اندر موجود لوگوں کو وقت ختم ہونے کے بعد بھی ووٹ ڈالنے کی اجازت ہو گی۔

تفصیلات کے مطابق ملک بھر میں پولنگ کا عمل صبح 8 بجے شروع ہوا اور بلا تعطل 5 بجے تک جاری رہا۔ عام انتخابات کے دوران قومی اور چاروں صوبائی اسمبلیوں کے 855 حلقوں کیلئے 882 خواتین اور 4 خواجہ سراؤں سمیت ملک کی تاریخ میں سب سے زیادہ امیدواروں نے حصہ لیا جن کی تعداد 17 ہزار 816 ہے۔  عام انتخابات کیلئے ملک بھر میں  12 کروڑ 85 لاکھ 85 ہزار 760 ووٹرز نے اپنا حق رائے دہی استعمال کیا۔

الیکشن کمیشن کی ہدایات کے تحت شام 5 بجے پولنگ سٹیشنز کے دروازے بند کر دیے گئے تاہم پولنگ سٹیشنز  کے احاطے میں موجود لوگوں کو ووٹ ڈالنے کی اجازت  ہے۔

انتخابات کےغیرحتمی اور غیرسرکاری نتائج موصول ہونے کا سلسلہ شروع ہو چکا ہے تاہم الیکشن کمیشن کی جانب سے جاری ہدایات کے مطابق غیرحتمی غیر سرکاری نتائج 6 بجے کے بعد نشر کیے جائیں گے۔

**

الیکشن کمیشن کی جانب سے گجرات کے دو حلقوں کے 3 پولنگ سٹیشنز پر پولنگ کا وقت بڑھا دیا گیاہے۔  الیکشن کمیشن کے اعلامیے کے مطابق این اے 62 گجرات اور پی پی 28 گجرات کے 3 پولنگ سٹیشنوں پر دو گھنٹے کا وقت بڑھایا گیا ہے۔ این اے 62گجرات اور پی پی 28 گجرات کے پولنگ سٹیشنز 250،304 اور 338 پر وقت بڑھایا گیا۔ پولنگ کا وقت ڈسٹرکٹ ریٹرننگ آفیسر کی درخواست پر بڑھایا گیا۔

**

اس سے قبل پولنگ کا وقت شروع ہوتے ہی ملک بھر میں موبائل فون سروس بند کر دی گئی تھی جو تاحال بند ہے۔

**

ملک بھر میں مجموعی طور پر پولنگ کا عمل پرامن رہا تاہم پنجاب، سندھ، خیبر پختونخوا اور بلوچستان کے بعض انتخابی حلقوں میں مختلف سیاسی جماعتوں کے کارکنان میں لڑائی جھگڑے کے واقعات بھی پیش آئے جن میں ایک درجن کے قریب لوگ زخمی ہو گئے۔ صوبہ پنجاب کے علاقوں تلہ گنگ، گوجرانوالا، خوشاب اور صادق آباد میں لڑائی جھگڑا ہوا۔ اسی طرح سندھ میں حیدر آباد، خیبر پختونخوا میں لکی مروت جبکہ بلوچستان کے علاقے نصیر آباد میں بھی کارکنان کے مابین تصادم ہوا۔

**

عام انتخابات میں ملک بھر سے 20 ایسے حلقے ہیں جہاں بڑی بڑی سیاسی شخصیات میدان میں ہیں اور یہاں کانٹے دار مقابلے متوقع ہیں۔ کہا جا رہا ہے کہ لاہور کے حلقہ این اے 130 میں سابق وزیر اعظم نواز شریف کو پاکستان تحریک انصاف کی حمایت یافتہ آزاد امیدوار ڈاکٹر یاسمین راشد ٹف ٹائم دے سکتی ہیں۔

**

انتخابات کے دوران ملک بھر میں قومی اسمبلی اور صوبائی اسمبلیوں کے 855 حلقوں میں 17 ہزار 816 امیدوار میدان میں ہیں۔ ان میں سے 882 خواتین امیدوار ہیں۔ خواتین کی تعداد اگرچہ مردوں کے مقابلے میں بہت کم ہے مگر بعض خواتین امیدوار ایسی ہیں جو ان انتخابات میں اپنی بھرپور موجودگی کا احساس دلا رہی ہیں۔

**

ندیم فاروق پراچہ کے تجزیے کے مطابق کراچی میں ایم کیو ایم کو قومی اسمبلی کی سب سے زیادہ نشستیں ملنے کا امکان ہے۔

**

ملک میں پہلا غیرحتمی غیر سرکاری نتیجہ سامنے آگیا۔ قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 148 ملتان 1 کے 275  پولنگ سٹیشنز میں سے 2 کے نتیجے کے مطابق پاکستان پیپلز پارٹی کے یوسف رضا گیلانی 230 ووٹ لے کر پہلے نمبر پر ہیں۔ پاکستان مسلم لیگ (ن) کے احمد حسین ڈیہر 164 ووٹ لیکر دوسرے نمبر پر ہیں۔

**

حلقہ این اے 150 ملتان 3 کے 341 پولنگ سٹیشنز میں سے ایک کے غیر حتمی اور غیر سرکاری نتیجے کے تحت تحریک انصاف کے حمایت یافتہ آزاد امیدوار مخدوم زین حسین قریشی 291 ووٹ لے کر پہلے نمبر پر ہیں۔ ن لیگ کے جاوید اختر 263 ووٹ لیکر دوسرے نمبر پر ہیں۔

**

حلقہ این اے 151 ملتان 4 کے 281 پولنگ سٹیشنز میں سے 2 کے غیر حتمی غیر سرکاری نتیجے کے مطابق ن لیگ کے عبدالغفار 341 ووٹ لے کر پہلے نمبر پر جبکہ تحریک انصاف کی حمایت یافتہ آزاد امیدوار مہر بانو قریشی 290 ووٹ لیکر دوسرے نمبر پر ہیں۔

**

این اے 119 لاہور میں مریم نواز شریف 736 ووٹ لے کر آگے ہیں۔ شہزاد فاروق 308 ووٹوں کے ساتھ دوسرے نمبر پر ہیں۔

**

این اے 3 سوات سے آزار امیدوار سلیم الرحمان 373 ووٹ لیکر آگے ،جے یو آئی ف کے ملک قیصر 129 ووٹ لیکر دوسرے نمبر پر ہیں۔

**

این اے 44 ڈی آئی خان کے 15 پولنگ اسٹیشنز کے نتائج کے مطابق مولانا فضل الرحمن 2168 ووٹ لیکر پہلے  ،پیپلز پارٹی کے فیصل کریم کنڈی 2097 ووٹ لے کر دوسرے ، آزاد امیدوارعلی امین گنڈا پور2059 ووٹ لے کر تیسرے نمبر پر ہیں۔

**

این اے 46 پر ایک پولنگ اسٹیشن کے نتیجے کے مطابق مسلم لیگ کے انجم عقیل خان 101 ووٹوں کے ساتھ پہلے نمبر پر ہیں جبکہ آزاد امیدوار عامر مسعود مغل 36 ووٹوں کے ساتھ دوسرے نمبر ہے۔

**

این اے 64 گجرات کے ایک پولنگ اسٹیشن کے نتیجے کے مطابق ق لیگ کے چودھری سالک 252 ووٹ لے کر آگے ، قیصرہ الہٰی 205 ووٹ لیکر دوسرے نمبر پر،تحریک لبیک کےعبدالکریم 90 ووٹ لیکر تیسرے نمبر پر ہیں۔

**

این اے 103 پر ایک پولنگ اسٹیشن کے نتیجے کے مطابق آزاد امیدوار محمد علی سرفراز 530 ووٹوں کے ساتھ پہلے نمبر پر جبکہ مسلم لیگ (ن) کے حاجی محمد اکرم انصاری 351 ووٹوں کے ساتھ تیسرے نمبر پر ہیں۔

**

این اے 122 میں آزاد امیدوار لطیف کھوسہ 567 ووٹ لیکر پہلے اور مسلم لیگ ن کے سعد رفیق  دوسرے نمبر پر ہیں۔

**

این اے 151 میں مسلم لیگ ن کے عبدالغفار 341 ووٹوں کے ساتھ پہلے اور آزاد امیدوار مہر بانو قریشی 290 ووٹوں کے ساتھ دوسرے نمبر پر ہے۔

**

این اے 157 پر ایک پولنگ اسٹیشن کے مطابق ن لیگ کے سید ساجد مہدی 332 ووٹوں کے ساتھ پہلے اور بلال اکبر بھٹی 234 ووٹوں کے ساتھ دوسرے نمبر پر ہیں۔

**

این اے 172 پر ایک پولنگ اسٹیشن کے نتیجے کے مطابق آزاد امید وار جاوید اقبال وڑائچ 340 ووٹوں کے ساتھ پہلے اور ن لیگ کے میاں امتیاز احمد 280 ووٹوں کے ساتھ دوسرے نمبر پر ہیں۔

**

حلقہ این اے 88 خوشاب ٹو کے 14 پولنگ سٹیشنز کا غیر حتمی غیر سرکاری نتیجہ آ چکا ہے جس کے مطابق استحکام پاکستان پارٹی کے امیدوار گل اصغر خان بگھور 12،710 ووٹوں کے ساتھ آگے ہیں جبکہ آزاد امیدوار محمد معظم شیر 10،200 ووٹوں کے ساتھ پیچھے ہیں۔

**

چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ نے کہا ہے کہ ‏ملک بھر میں انتخابات 100 فیصد صاف شفاف ہوئے ہیں۔ پورے پاکستان میں کسی ووٹر کو نہیں روکا گیا۔ یقین ہے ان انتخابات کے نتائج کو تسلیم کیا جائے گا۔

**

حلقہ این اے 81 گوجرانوالا فور کے 14 پولنگ سٹیشنز کے غیر حتمی غیر سرکاری نتائج آ چکے ہیں جن کے مطابق پاکستان مسلم لیگ ن کے امیدوار اظہر قیوم ناہر 6،847 ووٹ لے کر آگے ہیں جبکہ آزاد امیدوار چوہدری بلال اعجاز 4،272 ووٹ لے کر پیچھے ہیں۔

**

حلقہ این اے 11 کے 11 پولنگ سٹیشنز کے نتائج کے مطابق آزاد امیدوار سید فرین 7،311 ووٹوں کے ساتھ آگے جبکہ مسلم لیگ ن کے امیدوار امیر مقام 4،266 ووٹوں کے ساتھ پیچھے ہیں۔

**

حلقہ این اے 124 لاہور 8 کے 14 پولنگ سٹیشنز کے نتائج کے مطابق مسلم لیگ ن کے امیدوار رانا مبشر اقبال 17،833 ووٹوں کے ساتھ آگے جبکہ آزاد امیدوار ضمیر احمد 5،123 ووٹوں کے ساتھ پیچھے ہیں۔

**

حلقہ این اے 226 کے 22 پولنگ سٹیشنز کے غیر حتمی غیر سرکاری نتائج کے مطابق پاکستان پیپلز پارٹی کے امیدوار 24،388 ووٹوں کے ساتھ آگے جبکہ جی ڈے اے کے امیدوار سید منیر حیدر 5،016 ووٹوں کے ساتھ پیچھے ہیں۔

**

لاہور کے حلقہ این اے 130 میں 112 پولنگ سٹیشنز کے غیر حتمی غیر سرکاری نتائج سامنے آ چکے ہیں جن کے مطابق ن لیگ کے رہنما میاں نواز شریف 12،300 ووٹ لے کر آگے ہیں جبکہ پاکستان تحریک انصاف کی حمایت یافتہ آزاد امیدوار ڈاکٹر یاسمین راشد 8،909 ووٹوں کے ساتھ پیچھے ہیں۔

**

لاہور کے حلقہ این اے 123 میں شہباز شریف 15،133 لے کر آگے ہیں جبکہ پاکستان تحریک انصاف کے حمایت یافتہ آزاد امیدوار اقبال عظیم پاہٹ 14،823 ووٹوں کے ساتھ پیچھے ہیں۔

**

این اے 6 لوئر دیر 1 کے 307 پولنگ اسٹیشنز میں سے 10 کے غیر حتمی و غیر سرکاری نتائج کے مطابق آزاد امیدوار محمد بشیر خان 2507 ووٹ لے کر پہلے اور جماعت اسلامی کے امیر سراج الحق 1737 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر ہیں۔

**
این اے 41 لکی مروت  کے  409 پولنگ اسٹیشنز میں سے 24 کا غیر حتمی و غیر سرکاری نتائج کے تحت آزاد امیدوار سلیم سیف اللہ خان 7799 ووٹ لے کر پہلے نمبر پر ہیں جبکہ آزاد امیدوار شیر افضل خان مروت 5323 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر ہیں۔

**

قومی اسمبلی کے حلقے این اے 64 گجرات 3 کے  358 پولنگ اسٹیشنز میں سے 24 کے نتائج کے مطابق تحریک انصاف کی حمایت یافتہ آزاد امیدوار قیصرہ الٰہی 7073 ووٹ لے کر پہلے نمبر پر  ہیں۔ مسلم لیگ (ق) کے چوہدری سالک حسین 3295 ووٹ لےکر دوسرے نمبر پر ہیں۔

**

این اے 71 سیالکوٹ 2  کے 358 پولنگ اسٹیشنز میں سے 7 کے غیر حتمی و غیر سرکاری نتیجے کے مطابق ن لیگ کے خواجہ محمد آصف 4005 ووٹ لے کر پہلے نمبر پر ہیں جبکہ تحریک انصاف کی حمایت یافتہ آزاد امیدوار کی ریحانہ امتیاز ڈار 3766 ووٹ لےکر دوسرے نمبر پر ہیں۔

**

حلقہ این اے 76 نارووال 2 کے 414 پولنگ اسٹیشنز میں سے 21 کے غیر حتمی غیر سرکاری نتیجے کے تحت مسلم ليگ ن کے احسن اقبال 7629 ووٹ لے کر پہلے نمبر پر اور آزاد امیدوار جاوید صفدر کاہلوں 3427 ووٹ لیکر دوسرے نمبر پر ہیں۔

**

این اے 120 لاہور 4 کے 229 پولنگ اسٹیشنز میں سے 11 کے غیر حتمی غیر سرکاری نتائج کے مطابق ن لیگ کے سردار ایاز صادق 6399 ووٹ لے کر پہلے اور آزادامیدوارعثمان حمزہ اعوان 2585 ووٹ لیکر دوسرے نمبر پر ہیں۔

**

پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کو قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 196 قمبر شہداد کوٹ میں مدمقابل جمعیت علمائے اسلام کے امیدوار پر برتری حاصل ہے۔ این اے 196 قمبر شہداد کوٹ کے 303 پولنگ اسٹیشنز میں سے 27 کے غیر حتمی و غیر سرکاری نتیجے کے بلاول بھٹو زرداری 7134 ووٹ لے کر پہلے نمبر پر ہیں، اس کے علاوہ جے یو آئی کے ناصر محمود 2320 ووٹ لیکر دوسرے نمبر پر ہیں۔

**

قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 201 سکھر 2 کے 300  میں سے 20 پولنگ اسٹیشن کے  غیر حتمی غیر سرکاری نتائج کے مطابق پیپلز پارٹی کے سید خورشید شاہ 10414 ووٹ لے کر پہلے نمبر پر ہیں۔ جمعیت علمائے اسلام کے محمد صالح 1409 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر ہیں۔

**

مانسہرہ کے حلقہ این اے 15 سے میاں نواز شریف 16،231 ووٹوں کے ساتھ آگے ہیں جبکہ آزاد امیدوار شہزادہ محمد گشتاسپ خان 12،210 ووٹوں کے ساتھ پیچھے ہیں۔

**

یہ خبر اب مزید اپڈیٹ نہیں کی جا رہی۔

مزیدخبریں