اسلام آباد میں ایک غیر ملکی خاتون کو جنسی زیادتی کا نشانہ بنا دیا گیا ہے۔ یہ خاتون اقوام متحدہ (یو این او) کے ایک ذیلی ادارے سے وابستہ ہے۔ گھر کی سیکیورٹی پر مامور گارڈ نے خاتون کو ریپ کیا اور فرار ہو گیا۔
متاثرہ خاتون رواں سال 7 جنوری کو اقوام متحدہ کے ایک ذیلی ادارے کے ساتھ کام کرنے کے لیے پاکستان منتقل ہوئی تھیں۔ درج کیے مقدمے میں متاثرہ خاتون نے نجی سکیورٹی کمپنی اور اس کے گارڈ محمد سفیر کو ملزم نامزد کیا ہے۔
پولیس نے اس واقعے کا فوری طور پر نوٹس لیتے ہوئے مقدمہ درج کر لیا ہے۔ اسلام آباد کے تھانہ آبپارہ میں درج ایف آئی آر میں بتایا گیا ہے کہ متاثرہ خاتون کا تعلق سویڈن سے ہے۔ خاتون نے بیان دیا ہے کہ ان کے گھر کے سکیورٹی گارڈ نے رات کو بیڈ روم میں گھس کر اس کو جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا اور موقع سے فرار ہو گیا۔
اردو نیوز میں شائع خبر کے مطابق رات ڈیڑھ بجے کے لگ بھگ پولیس نے متاثرہ غیرملکی خاتون کا بیان ریکارڈ کرنے کے بعد مقدمہ درج کیا اور میڈیکل کے لیے ہسپتال منتقل کیا۔
ایف آئی آر کے مطابق ملزم کے جانے کے بعد خاتون نے خود کو بیڈ روم میں بند کر کے پولیس کو مدد کے لیے طلب کیا۔
خاتون نے بتایا کہ اندھیرے میں ملزم کو اُس کی آواز سے پہچانا جب اس نے کہا کہ واش روم جا کر اپنے چہرے کو دھو لو جس پر مزاحمت کے دوران خون لگ گیا تھا۔
جنسی زیادتی کا نشانہ بننے والی خاتون نے پولیس کو بتایا کہ ایک موقع پر اُن کو لگا کہ ملزم گلا دبا کر قتل کر دے گا۔ متاثرہ خاتون کے مطابق انہوں نے مزاحمت کی مگر سیکورٹی گارڈ کی طاقت کے سامنے وہ بے بس ہو گئیں۔
غیر ملکی خاتون نے پولیس کو مقدمہ درج کرتے ہوئے بتایا کہ وقوعہ کی رات اُن کو سوتے وقت بیڈ روم میں کچھ آوازیں سنائی دیں اور ان کے سنبھلنے سے قبل ہی گھر کی حفاظت پر مامور گارڈ محمد سفیر نے حملہ آور ہو کر نیچے گرا دیا۔ دوسری جانب پولیس نے ملزم کی تلاش کیلئے سر توڑ کوششیں شروع کر دی ہیں۔