امریکی وزیر خارجہ مائیکل پومپیو نے اعلان کیا کہ بین الاقوامی مذہبی آزادی ایکٹ کے تحت امریکا نے پاکستان، چین، ایران، سعودی عرب، تاجکستان، ترکمانستان، نائیجیریا، شمالی کوریا، میانمار اور اریٹریا کو 'خاص تشویش والے ممالک' میں شامل کیا ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق بیان میں مذکورہ بالا ممالک پر مذہبی آزادی کی بے حد، منظم اور جاری خلاف ورزی سے منسلک ہونے یا اسے برداشت کرنے کا الزام عائد کیا گیا۔
مذہبی آزادی واچ لسٹ (کمیشن) کی رپورٹ برائے 2020 میں نشاندہی کی گئی کہ پاکستان بھر میں مذہبی آزادی کی صورتحال مسلسل منفی ہوتی جارہی ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا کہ 'توہین مذہب اور احمدی مخالف قوانین کا منظم نفاذ اور مذہبی اقلیتوں بشمول ہندو مسیحی اور سکھوں کی اسلام میں جبری تبدیلی کو روکنے میں حکام کی ناکامی نے مذہبی اور عقائد کی آزادی کو شدید محدود کردیا ہے'۔
رپورٹ میں مزید کہا گیا کہ پاکستان میں تقریباً 80 افراد توہین مذہب کے باعث قید میں ہیں جس میں سے نصف عمر قید یا سزائے موت کا سامنا کررہے ہیں۔
امریکی رپورٹ میں کہا گیا کہ مبینہ طور پر آن لائن توہین آمیز مواد پوسٹ کرنے کے الزام میں 5 برس قید تنہائی کے بعد گزشتہ برس دسمبر میں جنید حفیظ کو سزائے موت سنادی گئی۔
امریکی دفتر خارجہ نے کامروس، کیوبا، نیاکاراگوا اور روس کو ان حکومتوں کی خصوصی نگرانی فہرست میں شامل کرنے کا بھی اعلان کیا جو ' مذہبی آزادی کی سنگین خلاف ورزیوں' سے منسلک یا انہیں برداشت کررہے ہیں۔