لکی مروت میں پشاور کراچی انڈس ہائی وے پر واقع پولیس چوکی شہباز خیل کی ناکہ بندی پر فائرنگ ہوئی۔ جس سے زکریا نامی سپاہی شہید ہوگیا۔
پولیس ذرائع کے مطابق ناکہ بندی پر سپاہی نے موٹرسائیکل سواروں کو رکنے کا اشارہ کیا۔ تین نقاب پوش موٹرسائیکل سواروں نے رکنے کی بجائے پولیس پر فائرنگ کردی۔ جس سے زکریا نامی پولیس سپاہی شہید ہوگئے ہیں۔ موٹرسائیکل سوار اپنی موٹرسائیکل بھی چھوڑ گئے ہیں۔ پولیس نے علاقے میں سرچ آپریشن شروع کردیا ہے تاہم آخری اطلاعات آنے تک کسی قسم کی گرفتاری عمل میں نہیں لائی گئی۔
اس سے قبل 4 ستمبر2022 کو اسی قسم کے واقعہ میں شہباز خیل چوکی کے انچارج اے آیس آئی جمشید خان شہید ہوئے تھے۔ وہ پولیس نفری کے ہمراہ گاڑی میں معمول کے گشت پر تھے کہ نادریہ ہوٹل کے قریب رات کے اندھیرے میں نامعلوم شر پسندوں نے فائرنگ کردی۔ جس سے اے ایس آئی جمشید خان شہید جبکہ کانسٹیبل انعام اللہ زخمی ہوگئے تھے۔
فائرنگ واقعہ لکی مروت
24اکتوبر 2022 کو بوقت 10:30 بجے شہید ڈی ایس پی اقبال مہمند کی گاڑی پر علاقہ شہباز خیل میں تین موٹر سائیکلوں پر سوار 5 سے 6 نامعلوم شر پسندوں نے فائرنگ کی اور گاؤں عبد الخیل کی جانب فرار ہو گئے تھے۔
پولیس کی نفری نے ان شر پسندوں کا پیچھا کیا اور گاؤں عبد الخیل میں پولیس اور ان شر پسندوں کے درمیان دوبارہ فائرنگ کا تبادلہ بھی ہوا تاہم کسی قسم کی جانی نقصان یا گرفتاری عمل میں نہیں لائی جاسکی۔
اس دوران ڈی ایس پی کی گاڑی کو آئی ای ڈی بلاسٹ کے ذریعے نشانہ بنایا گیا تاہم ڈی ایس پی اور پولیس اہلکار محفوظ رہے۔
یکم جنوری 2023 کو دہشت گردوں نے پولیس چوکی شہباز خیل پر حملہ کیا تھا۔ حملہ تو پسپا کردیا گیا تھا لیکن آر۔آر۔ایف RRF فورس کے ایک جوان پولیس کانسٹیبل تحسین اللہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے شہید ہو گئے تھے۔
بعد ازاں پولیس کو سرچ آپریشن کے دوران زخمی حالت میں ایک دہشت گرد ملا تھا جو زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے جاں بحق ہوگئے تھے جس کی شناخت اویس کے نام سے ہوئی تھی۔
امسال جنوری کے آخر میں لکی مروت کے علاقے احسان پور میں سیکیورٹی فورسز کا سرچ آپریشن شروع ہوا۔ جس کی وجہ سے مبینہ دہشتگردوں کا ایک گروپ لکی مروت سے ٹانک کی جانب جارہا تھا۔ جیسے ہی سیکیورٹی فورسز کو اطلاع ملی تو انہوں نے دہشت گردوں کا پیچھا کیا اور دوسری جانب لکی مروت پولیس کی نفری طلب کرکے مبینہ گروپ کو گھیرے میں لے لیا۔
سیکیورٹی فورسز اور مسلح گروہ کے درمیان کئی گھنٹے تک شہباز خیل کے علاقے میں مقابلہ جاری رہا۔
جس کے نتیجے میں 12 مسلح افراد کی ہلاکت کی تصدیق ہوئی۔ سیکیورٹی فورسز کے ذرائع نے بتایا کہ پاک آرمی اور پولیس نے لکی مروت میں کامیاب آپریشن کیا ہے۔ جس میں بارہ دہشت گردوں کو ہلاک کیا گیا ہے۔
اس کے ساتھ ہی تحریک طالبان اظہر الدین گروپ کا خاتمہ ہوگیا ہے۔
پاک آرمی کے ذرائع کا کہنا تھا کہ ملزمان لکی مروت سے ٹانک کی طرف دہشت گردی کی کارروائی کے لئے جا رہے تھے۔
پاک آرمی اور لکی مروت پولیس کی مشترکہ Ambush پارٹی نے بلاک لگا کر روکا جس پر دہشت گردوں نے فائرنگ کی لیکن سیکورٹی فورسز کی پوری نفری محفوظ رہی۔ پولیس نے راکٹ لانچر سے گاڑی کو نشانہ بنایا۔
انہوں نے مزید بتایا کہ دہشتگردوں کی شناخت کا عمل جاری ہے۔
گروپ کے بارے میں ان کا کہنا ہے کہ اظہر الدین گروپ لکی مروت میں پولیس کے خلاف دہشت گرد کارروائیوں میں ملوث تھا۔ اسی گروپ نے 16 دسمبر 2022 کو تھانہ ڈاڈیوالہ کی حدود میں چھ پولیس جوانوں کو شہید کیا تھا۔