8 مارچ کو ہونے والے عورت مارچ اور عورت آزادی مارچ کے بعد اس کے خلاف پروپیگنڈا جاری ہے جہاں عورت آزادی مارچ مخالفین نے عدم معلومات کی بنیاد پر ویمن ڈیموکریٹک فرنٹ کے جھنڈے کو فرانس کا جھنڈا بنا دیا۔
عورت مارچ اسلام آباد میں ویمن ڈیموکریٹک فرنٹ کی خواتین نے اپنی جماعت کا جھنڈا لہرایا تو بہت سے ناقدین نے اس جھنڈے کو فرانس کا جھنڈا سمجھنا شروع کر دیا جس کے بعد سوشل میڈیا و دیگر پلیٹ فارمز پر عورت مارچ کو فرانس کی سازش بنا کر پیش کیا جارہا ہے۔
عورت آزادی مارچ کی منتظمین کا کہنا ہے کہ ہر سال جان بوجھ کر عورت آزادی مارچ کے بعد کوئی نہ کوئی ایسی بات نکالی جاتی ہے جس سے اسکو متنازع بنایا جاسکے۔
ویمن ڈیموکریٹک فرنٹ کی مرکزی صدر اور عورت آزای مارچ کی آرگنائزر عصمت شاہجہان نے نیا دور سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ ویمن ڈیموکریٹک فرنٹ کا یہ جھنڈا 2018 میں بنایا گیا جب فرانس کا مسئلہ شروع بھی نہیں ہوا تھا۔
انہوں نے بتایا کہ ویمن ڈیموکریٹک فرنٹ کا جھنڈا فرانس کے جھنڈے سے بالکل مختلف ہے جس میں سرخ ، سفید اور جامنی رنگ ہے۔ اس جھنڈے میں تین رنگ یعنی سرخ رنگ سرخ انقلاب، سفید امن اور جامنی رنگ فیمنزم کے لئے استعمال کیا گیا ہے جبکہ فرانس کے جھنڈے میں نیلا سفید اور لال رنگ ہے جبکہ ان دونوں جھنڈوں کی ترتیب بھی بالکل مختلف ہے۔
https://twitter.com/wdf_pk/status/1369541740437385216
عصمت شاہجہان کا مزید کہنا تھا کہ عورت مارچ کے اصل مطالبات کو پس پشت ڈال کر اس طرح کی سازشوں کے ذریعے اسکو متنازع بنانے کی کوشش کی جاتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ’ اگر انہیں ہماری آزادی کے نعرے سے تکلیف ہے تو اسکا مطلب ہے کہ آپ کی بنیادوں میں عورت کا استحصال اور سوچ میں پدرشاہی شامل ہے جس کے خلاف یہ مارچ کیا جاتا ہے‘۔
ان کا کہنا تھا کہ عورت مارچ کو مذہبی رنگ دینا انتہائی گری ہوئی حرکت ہے۔ آپ اصل حقائق اور سیاسی بنیادوں پر بات کریں، ہم ہر فورم پہ جواب دینے کو تیار ہیں۔
عصمت شاہجہان نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے عورت آزادی مارچ ڈی چوک اسلام آباد پر کیا کہ مگر کسی بھی پارلیمانی جماعت کا کوئی نمائندہ ہمارے ساتھ اظہار یکجہتی کے لئے نہیں پہنچا۔ انہوں نے امید کا اظہار کیا کہ سیاسی جماعتیں عورت آزادی مارچ کے خلاف ہونے والی جھوٹوں سازشوں کو بے نقاب کرنے میں اپنا کردار ادا کریں گی۔