پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی ) نے استعفوں کی تصدیق کے لیے اسپیکر قومی اسمبلی کے سامنے پیش نہ ہونے کا فیصلہ کیا ہے۔
گزشتہ روز سابق وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت تحریک انصاف کی پارلیمانی پارٹی کا اجلاس خیبر پختونخوا ہاؤس اسلام آباد میں منعقد ہوا جس میں استعفوں کی تصدیق کے لیے اسپیکر قومی اسمبلی کے سامنے پیش نہ ہونے کا فیصلہ کیا گیا۔
ذرائع کا بتانا ہے کہ تحریک انصاف کو خدشہ ہے کہ دو درجن سے زائد ارکان اسپیکر کے سامنے تصدیق سے انکار کرسکتے ہیں۔
دوران اجلاس عمران خان کی ممکنہ گرفتاری کے پیش نظر بھی حکمت عملی بنا لی گئی جس میں کہا گیا ہے کہ عمران خان کی گرفتاری کی صورت میں ملک بھر میں احتجاج کئے جائیں گے اور اہم شاہراؤں کو بلاک کردیا جائے گا۔
خیال رہے کہ سپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف نے کہا تھا کہ پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی ) کے وہ ارکان جن کے استعفوں میں کوئی ابہام نہیں وہ قبول کر لئے جائیں گے البتہ جن کے استعفوں پر ابہام ہے ان اراکین کو طلب کیا جائے گا۔
سپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف نے کہا تھا کہ استعفے کیلئے ضروری ہے کہ وہ ٹائپ شدہ نہ ہو بلکہ ہاتھ سے لکھا ہوا ہو ، جن اراکین کے استعفے ٹائپ شدہ ہیں انہیں طلب کیا جائے اور پھر استعفیٰ ہاتھ سے لکھنے کا کہا جائے گا ، یہ بھی پوچھا جائے گا کہ آپ پر کوئی دباؤ تو نہیں تھا، جو ارکان سپیکر کے سامنے پیش ہو کر استعفیٰ ہاتھ سے لکھ کر دیں گے اور اقرار کریں گے کہ ان پر کوئی دباؤ نہیں ان کا استعفیٰ قبول کر لیں گے ۔