Get Alerts

اینٹی کرپشن پنجاب نے سابق گورنر سندھ عمران اسماعیل، ایم این اے عامر کیانی کو طلب کر لیا

اینٹی کرپشن پنجاب نے سابق گورنر سندھ عمران اسماعیل، ایم این اے عامر کیانی کو طلب کر لیا
محکمہ اینٹی کرپشن پنجاب نے اربوں روپے کی کرپشن کےمعاملے میں سابق گورنر سندھ اور رہنما پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران اسماعیل اور ایم این اے عامر کیانی کو 13 اپریل کو طلب کر لیا۔

اینٹی کرپشن کی جانب سے سابق گورنر سندھ  عمران اسماعیل  اور پی ٹی آئی  ایم این اے عامر محمود کیانی طلبی کے نوٹس بھی جاری کر دیے گئے ہیں۔

اینٹی کرپشن کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی رہنماؤں عمران اسماعیل اور عامر محمود کیانی نے عبداللہ سٹی کے نام سے راولپنڈی میں غیر قانونی ہاوسنگ سوسائٹی بنائی۔ جبکہ بغیر نقشے کے عبداللہ سٹی میں غیر قانونی ڈویلپمنٹ کی۔

سابق گورنر سندھ عمران اسماعیل اور عامر محمود کیانی نے عبداللہ سٹی میں معصوم لوگوں سے اربوں روپے لوٹنے کے بعد سوسائٹی کا نام تبدیل کر کے ایولون سٹی رکھ دیا۔ ہاوسنگ سوسائٹی تاحال منظور نہیں کروائی گئی۔

غیر منظور شدہ ایولون ہاوسنگ سوسائٹی کی تشہیری مہم زور و شور سے جاری ہے۔م عصوم عوام کو لوٹنے کا سلسہ بھی کا سلسلہ بھی زوروں پر ہے۔

سابق گورنر سندھ عمران اسماعیل اور عامر کیانی کو 13 اپریل کو 10 بجے طلب کیا گیا ہے۔

اس سے قبل اینٹی کرپشن پنجاب نےعمران اسماعیل اور عامر کیانی کو 30 مارچ کو طلب کیا تھا مگر وہ پیش نہ ہوئے۔

پاکستان تحریک انصاف کے دونوں رہنماؤں کے خلاف مقدمہ اینٹی کرپشن راولپنڈی میں درج کیا گیا ہے۔ ایف آئی آر کے مطابق غیر منظور شدہ ہاؤسنگ سوسائٹی کی تشہیر کر کے شہریوں سے فراڈ کیا گیا ہے۔

مقدمے میں ہاؤسنگ سوسائٹی کے مالک سمیت 10 ملزمان نامزد ہیں جن میں عامر کیانی کا بیٹا فہد کیانی بھی شامل ہے۔مقدمے میں عباد رسول قریشی، محمود باقی مولوی، حسن حمید، وقاص قریشی، پٹواری راجہ اشفاق، سلیم اختر پٹواری، اور سوسائٹی کے سی ای او  عاصم عزیز کو بھی ملزم نامزد کیا گیا۔

واضح رہے کہ اینٹی کرپشن کی جانب سے  پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سابق وزرا کے خلاف کارروائیاں جاری ہیں جس کے تحت سابق وفاقی وزیر زرتاج گل اور سابق وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار سیمت دیگر وزرا، ایم پی ایز  اور ایم این ایز کو مختلف مقدمات کی تحقیقات کے لیے طلب کیا جا چکا ہے۔

حسن نقوی تحقیقاتی صحافی کے طور پر متعدد بین الاقوامی اور قومی ذرائع ابلاغ کے اداروں سے وابستہ رہے ہیں۔ سیاست، دہشت گردی، شدت پسندی، عسکریت پسند گروہ اور سکیورٹی معاملات ان کے خصوصی موضوعات ہیں۔ آج کل بطور پولیٹیکل رپورٹر ایک بڑے نجی میڈیا گروپ کے ساتھ منسلک ہیں۔