یوم شہادت حضرت علیؓ پر ٹریفک ایڈوائزری پلان جاری

یوم شہادت حضرت علیؓ پر ٹریفک ایڈوائزری پلان جاری
ٹریفک پولیس نے حضرت علی رضی اللہ تعالی عنہ کے یوم شہادت (21 رمضان المبارک) کے موقع پر جلوسوں کے پیش نظر ٹریفک ایڈوائزری پلان جاری کر دیا۔

چیف ٹریفک آفیسر (سی ٹی او) لاہور کیپٹن(ر)مستنصر فیروز کا کہنا تھا کہ ضریح جلوس مبارک حویلی اندرون اکبری گیٹ سے برآمد ہو کر کربلا گامے شاہ پر اختتام پذیر ہوگا۔

ٹریفک ایڈوائزری پلان کے مطابق شہریوں کو متبادل راستوں پر ٹریفک کا کوئی مسئلہ نہیں ہوگا۔ مرکزی جلوس کے شرکا کی گاڑیوں کیلئے 08 پارکنگ مقامات مختص کر دیے گئے ہیں۔

سی ٹی او لاہورمستنصر فیروز کا کہنا تھا کہ دہلی دروازہ، پارکنگ اڈا کراؤن پلازہ، پارکنگ موچی باغ پارکنگ کےلئے مختص کیا گیا ہے جبکہ ڈی پلازہ نزد رنگ محل، پارکنگ سینٹرل ماڈل ہائی سکول بھی پارکنگ کےلئے مختص ہے۔داتا دربار آئی ہسپتال، پارکنگ دفتر ڈپٹی کمشنر آفس اور گریٹر اقبال پارک میں گاڑیاں پارک کی جاسکیں گیں۔



انہوں  نے مزید کہا کہ  04 ڈی ایس پیز، 40 انسپکٹرز اور 452 وارڈنز، 10 فوک لفٹرز، 02 بریک ڈاؤن تعینات ہیں۔ٹریفک وارڈنز ڈیوٹی کے دوران مشکوک افراد، لاوارث اشیاء پر بھی نظر رکھنے کی ہدایت کی گئی ہے۔

سی ٹی او لاہور نے بتایا کہ  آزادی فلائی اوور سے تمام ٹریفک کو ریلوے اسٹیشن کی جانب بھجوایا جارہا ہے۔کچہری چوک اور آزادی فلائی اوور سے جانب کربلا گامے شاہ ہر قسم کی ٹریفک کیلئے بند ہے۔ کچہری چوک سے تمام ٹریفک کو آؤٹ فال روڈ، سگیاں، رنگ روڈ ڈائیورٹ کیا جارہا ہے۔ سرکلر روڈ کی طرف سے آنےوالی ٹریفک کو شاہ عالم چوک سے جانب میو اسپتال،اردو بازار بھجوایا جارہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ موری گیٹ جانب بھاٹی چوک سڑک مکمل طور پر بند ہے۔ پانی والا تالاب کی جانب سے رنگ محل سڑک بند ہے۔ چوک میلاد سے اندرون دہلی گیٹ جانب مسجد وزیر خان سڑک بند ہے۔ مستی گیٹ، ٹرن شاہی قلعہ اور علی پارک سے جانب ٹیکسالی سڑک بند ہے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ شہری ٹریفک مسائل سے بچنے کے لیے ٹریفک وارڈنز کےساتھ تعاون کریں۔شہری راہنمائی اور سہولت کیلئے پولیس ہیلپ لائن 15 پر کال کرسکتے ہیں۔ ریڈیو FM88.6 اور راستہ ایپ سے بھی ٹریفک کی صورتحال سے آگاہ رکھا جارہا ہے۔

حسن نقوی تحقیقاتی صحافی کے طور پر متعدد بین الاقوامی اور قومی ذرائع ابلاغ کے اداروں سے وابستہ رہے ہیں۔ سیاست، دہشت گردی، شدت پسندی، عسکریت پسند گروہ اور سکیورٹی معاملات ان کے خصوصی موضوعات ہیں۔ آج کل بطور پولیٹیکل رپورٹر ایک بڑے نجی میڈیا گروپ کے ساتھ منسلک ہیں۔