ملتان میں جاری دوسرے ٹیسٹ کے چوتھے دن انگلینڈ نے پاکستان کو 26 رنز سے شکست دیکر جہاں اپنی فتوحات کا ایک نیا ریکارڈ قائم کیا، وہیں میزبان ٹیم بھی شکست کے نئے ریکارڈ بنا گئی۔
پاکستان ٹیم کو سال 2022 میں نہ صرف آسٹریلیا سے ٹیسٹ سیریز میں شکست کا سامنا کرنا پڑا، بلکہ انگلینڈ کے خلاف جاری سیریز کے پہلے دو ٹیسٹ ہار کر انہوں نے اپنا تریسٹھ سالہ ریکارڈ بھی توڑ دیا۔ آخری مرتبہ 1959 میں پاکستان ٹیم اپنی ہوم گراونڈ پر مسلسل تین ٹیسٹ میچ ہاری تھی۔ آسٹریلیا کے ہاتھوں شکست، اور اب پہلے دو میچز میں انگلینڈ سے ہار کر پاکستان نے وہ ریکارڈ برابر کر دیا۔
سال 2022 میں پاکستان کرکٹ ٹیم تاحال، اپنی ہوم گراونڈ پر کوئی ٹیسٹ میچ نہیں جیت پائی۔ جبکہ دوسری طرف انگلینڈ کرکٹ ٹیم نے اپنے کپتان بین سٹوکس اور کوچ برینڈن مکلم کی سربراہی میں نو میں سے آٹھ ٹیسٹ میچ جیتے ہیں۔ اس سے قبل انگلینڈ آخری مرتبہ پاکستان کے خلاف 2000 میں ٹیسٹ سیریز جیتا تھا۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ اُس سیریز کی میزبانی بھی پاکستان کر رہا تھا۔ پاکستانی ٹیم کی دونوں ٹیسٹ میچز میں بری کارکردگی نے جہاں کھلاڑیوں کی پرفارمنس پر سوال اٹھا دیئے ہیں وہیں سلیکٹرز، کوچ اور دیگر ٹیم مینجمنٹ کا مستقبل بھی خطرے میں نظر آتا ہے۔ پہلے ٹیسٹ میں سپنر ابرار کی غیر موجودگی ہو یا پھر فواد عالم کو ٹیم سے باہر کرنے کا معاملہ، یا پھر شان مسعود کی ٹیم میں غیر موجودگی، ٹیم مینجمنٹ نے اپنے غلط فیصلوں سے جہاں ٹیم کی کارکردگی کو نقصان پہنچایا، وہیں اپنے مستقبل کو بھی داو پر لگا دیا ہے۔