اسلام آباد میں ایک تیندوا کھلا پھر رہا ہے

اسلام آباد میں ایک تیندوا کھلا پھر رہا ہے
جنگلی حیات پر ہمہ وقت پھیلتی ہوئی انسانی آبادیوں نے عرصہ حیات اس قدر
تنگ کر دیا ہے کہ وہ اپنے جنگلات کو چھوڑ کر اب انسانی آبادیوں کا رخ
کرنے لگے ہیں۔ اسلام آباد کے گاؤں شاہدرہ میں لوگ اب اپنے گھروں سے نکلتے
ہوئے ڈر رہے ہیں، کیونکہ علاقے میں ایک تیندوا گھس آیا ہے

* اسلام آباد میں ایک تیندوا کھلا پھر رہا ہے

* شاہدرہ گاؤں کے رہنے والے علی الصبح

* اور شام کے اوقات میں گھروں سے نکلنے سے خوفزدہ ہیں

* یہ تیندوا دسمبر 2018 سے اس علاقے میں شکار کر رہا ہے

* یہ اب تک دو درجن بکریاں اور آدھا درجن گائیں مار چکا ہے

* اپنے پیاروں کی زندگیوں کے لئے پریشان ہونے کے ساتھ ساتھ

* گاؤں کے لوگ معاشی طور پر بھی نقصان اٹھا رہے ہیں

* ایک گائے تقریباً ایک لاکھ روپے میں ملتی ہے

* جبکہ بکری کی قیمت قریب ساٹھ ہزار تک ہو سکتی ہے

* اسلام آباد میں ایسا کوئی ادارہ نہیں جہاں وہ اپنے نقصان کے ازالے کے لئے جا سکیں

* محکمہ جنگلی حیات اسلام آباد کا کہنا ہے کہ

* قریب ہی نیشنل پارک میں تیندووں کے دو خاندان آباد ہیں

* لیکن تیندوے انسانی رہائش کے علاقوں کا رخ کیوں کرنے لگے ہیں؟

* ہو سکتا ہے کہ ایسا جنگل میں شکار کی کمی کے باعث ہو

* کیونکہ ان کے رہنے کے جنگلات تیزی سے کم ہو رہے ہیں

* ایک طرح سے اس کی ذمہ دار ہماری جنگلی حیات کی حفاظت کی بری حکمت عملی ہے

* حکومت کو ان گاؤں والوں اور ان کے جانوروں کی حفاظت کرنی چاہیے

* اور ساتھ ہی یہ بھی یقینی بنانا چاہیے

* کہ یہ تیندوے باحفاظت واپس جنگل میں چھوڑے جائیں

 

https://youtu.be/LiCgIoCZnGA