میرے کیس میں مجھ پر بہت دباو ڈالا گیا کہ آپ اپنے مقدمے سے پیچھے ہٹ جائیں۔
میری ذاتی زندگی کے بارے میں عجیب وغریب سوال کیے گئے۔ پھر میری تصاویر لے آئے اسطرح کی زہنیت کا میں نے سامنا کیا، خدیجہ صدیق
عدالت کے اندر جس طرح کے اٹیک ہوتے ہوتے ہیں گندے سوالات کیے جاتے ہیں ان سب چیزوں کو دیکھنے کے بعد خواتین خود ہی پیچھے ہٹ جاتی ہیں، خدیجہ صدیق
سی سی پی اور لاہور عمر شیخ جن کا کام قانون کی عملی درآمد کروانا ہے ان کے اسطرح کے بیان کے بعد میں خود کو غیر محفوظ محسوس کررہی ہوں انکے کے خلاف ہراسگی کا مقدمہ ہونا چاہیے، سبین آغا