سیکیورٹی خدشات کے پیش نظر  اسلام آباد میں سویڈن سفارت خانہ غیرمعینہ مدت کیلئے بند

سیکیورٹی خدشات کے پیش نظر  اسلام آباد میں سویڈن سفارت خانہ غیرمعینہ مدت کیلئے بند
سویڈن نے سیکیورٹی صورت حال کے باعث اسلام آباد میں اپنا سفارت خانہ غیرمعینہ مدت کے لیے بند کردیا۔ سفارتخانہ بند ہونے کی وجہ سے اوورسیز پاکستانیوں سمیت  پاکستانی طلبا مسائل کا شکار ہیں۔

تفصیلات کے مطابق سویڈن کے سفارت خانے کی جانب سے خطرات کی نوعیت کے حوالے سے وضاحت نہیں کی گئی تاہم خیال ظاہر کیا جا رہا ہے کہ سویڈن میں حال ہی میں قرآن پاک کی بے حرمتی اور نذر آتش کرنے کے دلخراش واقعے سے معاملات جڑے ہوئے ہیں۔

سویڈن کے سفارت خانے کی ویب سائٹ پر جاری بیان میں کہا گیا کہ اسلام آباد میں سیکیورٹی کی صورت حال کی وجہ سے سویڈن کا سفارت خانہ مہمانوں کے لیے بند کردیا گیا ہے۔

بیان میں کہا گیا کہ ’مائیگریشن سیکشن اس وقت کسی قسم کی درخواستوں کے لیے فعال نہیں ہے اور اپنے قونصل خانوں یا گھروں میں دستاویزات بھی نہیں بھیج رہے ہیں اور ہم سمجھتے ہیں کہ اس سے تکلیف ہوگی تاہم ہمارے درخواست گزاروں اور عملے کے ارکان کی سلامتی اولین ترجیح ہے‘۔

بیان میں مزید بتایا گیاکہ اس وقت سفارت خانے دوبارہ کھولنے کے حوالے سے کسی سوال کا جواب نہیں دیا جائے گا۔

بیان میں کہا گیا کہ اگر آپ اپنے کیس کے بارے میں سوالات کرنا چاہتے ہیں تو مائیگریشن ایجنسی سے رابطہ کریں۔

https://twitter.com/PakinSweden/status/1645759009134198787?s=20

سفارت خانے کی بندش سے سویڈن میں تعلیم کے حوالے سے بڑی تعداد میں طلبہ پریشان ہیں جو تعلیمی شرائط اور سویڈن کی جامعات میں داخلے کی تیاریوں کے لیے پہلے ہی وقت اور پیسے اس عمل پر خرچ کر چکے ہیں۔

سویڈن میں پاکستانی سفارت خانے نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر بیان میں کہا کہ رواں برس سویڈن کی جامعات میں تعلیم کے لیے اپلائی کر رہے ہیں اور وہ ہم سے اس حوالے سے سوالات کر رہے ہیں۔

پاکستانی سفارتی خانے کا کہنا تھا کہ ہمیں امیدہے کہ وہ جلد ہی اپلائی کرسکیں گے۔ تعلیم ہمارے پائیدار تعلقات کے لیے اہم پہلو ہے اور طلبہ دونوں ممالک کے لیے پل کی حیثیت رکھتےہیں۔

خیال رہے کہ 21 جنوری کو مسلمانوں کے خلاف نفرت پھیلانے کے لیے ایک انتہا پسند سویڈش سیاست دان راسموس پالوڈن نے سویڈن کے دارالحکومت سٹاک ہوم میں ترک سفارت خانے کے قریب قرآن پاک کی بے حرمتی کی اور نذر آتش کر دیا تھا.

مذکورہ واقعے کی نہ صرف مسلم دنیا کی جانب سے مذمت کی گئی تھی بلکہ کئی غیرمسلم رہنماؤں نے بھی اس پر ناپسندیدگی کا اظہار کیا تھا۔

وزیراعظم شہبازشریف نے ڈنمارک کے ایک سیاستدان کی طرف سے قرآن پاک کی بے حرمتی کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا تھا کہ ڈینش سیاستدان کی جانب سے قرآن پاک کی بے حرمتی اشتعال انگیز ہے۔ اسلامو فوبیا سے لڑنے کیلئے عالمی اتحاد وقت کی اہم ضرورت ہے۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر وزیراعظم شہبازشریف نے ڈنمارک میں قرآن مجید کی بے حرمتی کے واقعے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ڈنمارک کے سیاستدان کی جانب سے قرآن پاک کی بے حرمتی اشتعال انگیز ہے۔

وزیراعظم نے کہا کہ ڈنمارک میں قرآن پاک کی بے حرمتی کا مسلسل تیسرا واقعہ ہے۔مہذب دنیا کو ایسے واقعات کی شدید مذمت کرنی چاہیے۔اسلامو فوبیا سے لڑنے کیلئے عالمی اتحاد وقت کی اہم ضرورت ہے۔

شہبازشریف نے کہاکہ قرآن پاک کی بےحرمتی کے واقعات پر ہم سخت رنجیدہ ہیں۔ اس واقعے سے ہمارے دلوں کو شدید ٹھیس پہنچی ہے۔