یوسف نذر نے کہا ہے کہ عمران خان اقتدار سے نکلنے کے بعد اب اسٹیبلشمنٹ کو بلیک میل کرنا شروع ہو چکے ہیں۔ ان کو اس بات کا اچھی طرح اندازہ ہے کہ ملک کے معاشی حالات انتہائی خراب ہو چکے ہیں اور معیشت کو ترقی دینے میں ناکامی کی وجہ سے ہی اسٹیبلشمنٹ ان سے ناراض ہوئی تھی۔
نیا دور ٹی وی کے ''پروگرام خبر سے آگے'' میں عمران خان کے بیانیے پر سیر حاصل گفتگو اور اپنا تجزیہ پیش کرتے ہوئے یوسف نذر کا کہنا تھا کہ سابق وزیراعظم بار بار امریکا کی بات اس لئے کر رہے ہیں کیونکہ ان کو اس بات کا اچھی طرح علم ہے کہ کئی اتار چڑھائو کے باوجود ہمارے اس ملک کیساتھ تعلقات انتہائی اہمیت کے حامل ہیں۔ عمران خان اپنے اقتدار کی ہوس میں آپے سے اتنے باہر ہو چکے ہیں کہ انھیں اس کے نتائج کی پرواہ ہی نہیں ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ وہ اسٹیبلشمنٹ سے درخواست نہیں بلکہ کھلم کھلا بلیک میل کر رہے ہیں۔ عمران خان فوج کی کمزوری، ملک کے معاشی حالات اور امریکا کیساتھ تعلقات کے اتار چڑھائو کا بھرپور فائدہ اٹھا رہے ہیں۔
انہوں نے تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اگر ملک کے سیاسی حالات مزید خراب ہوئے تو غریب طبقہ رل جائے گا لیکن عمران خان کو اس کی بالکل بھی پرواہ نہیں ہے۔ یہ اقتدار کی ہوس اور خود غرضی کی انتہا ہے۔ آج تو ملک کی سالمیت، استحکام اور لوگوں کے مستقبل کا سوال ہے کہ لیکن عمران خان سب کچھ آگ میں جھونکنا چاہ رہے ہیں۔
ضیغم خان کا کہنا تھا کہ عمران خان واضح طور پر اسٹیبلشمنٹ کو پیغام دے رہے ہیں کہ واپس آئو اور میرا ساتھ دو کیونکہ حق اور سچ کا معرکہ یہاں ہو رہا ہے۔ یہ بدی اور اچھائی کی جنگ ہے۔ اس لئے اس صورتحال میں کوئی بھی نیوٹرل نہیں رہ سکتا۔
ان کا کہنا تھا کہ 1947ء سے پاکستان کے جمہوریت پسند لوگوں کا نعرہ اور جدوجہد یہ تھی کہ اسٹیبلشمنٹ سیاست سے دور رہے۔ یہی جھگڑا اب مسلم لیگ ن سمیت دیگر جماعتیں کر رہی تھیں۔ لیکن اس کے برعکس عمران خان اسٹیبلشمنٹ سے کہہ رہے ہیں کہ آپ سیاست میں واپس آئیں اور مجھے بھرپور سپورٹ کریں کیونکہ حق وباطل کی لڑائی میں نیوٹرل رہنا جرم ہے۔
انہوں نے کہا کہ فوج جو کہ عوام کا 100 فیصد نمائندہ اور قومی ادارہ ہے۔ اس کو الیکشن میں 33 فیصد ووٹ لینے والی جماعت کا سربراہ کہہ رہا ہے کہ ہماری سپورٹ کرو۔