’’مجھے اس پر بہت فخر ہے کہ پشتونخوا کی زمین ہی ایسے جراتمند جج صاحبان کو پیدا کر سکی ہے۔‘‘

’’مجھے اس پر بہت فخر ہے کہ پشتونخوا کی زمین ہی ایسے جراتمند جج صاحبان کو پیدا کر سکی ہے۔‘‘



’’سیٹھ صاحب نام کو تو سیٹھ تھے لیکن ان کی چھوٹی سی پرانی اور خستہ حال سوزوکی آلٹو دیکھ کر یقیناً کوئی بھی انہیں سیٹھ سمجھنے کی جسارت نہیں کر سکتا تھا۔ لیکن طبیعت سے وہ یقیناً سیٹھ تھے۔ وقار، شائستگی اور ملنساری ان کی طبیعت میں کوٹ کوٹ کر بھری تھی۔ سیٹھ صاحب کم گو انسان تھے۔ غیر ضروری باتوں سے اجتناب اور انتہائی نپے تلے انداز میں گفتگو کیا کرتے تھے۔

’’یہ وقار سیٹھ صاحب کی سالوں پر مشتمل ایمانداری اور قانونی اخلاقیات کی پیروی کا (اور شاید ان کے صحیح معنوں میں کامریڈ ہونے کا) نتیجہ ہے کہ انہوں نے پاکستان کی تاریخ میں پہلی بار ایسے فیصلے لکھے جو کسی اور کو لکھنے کی جرات کبھی نصیب نہیں ہوئی۔