Get Alerts

خیبرپختونخوا میں تھانے پر حملہ، ڈی ایس پی سمیت 3 اہلکار شہید

خیبرپختونخوا میں تھانے پر حملہ، ڈی ایس پی سمیت 3 اہلکار شہید
خیبرپختونخوا پولیس نے بہادری کی نئی مثال قائم کر دی اور دہشگردوں کا منصوبہ ناکام بنا دیا. پشاور کے نواحی علاقے سربند میں تھانے پر دہشتگردوں کے حملے میں ڈی ایس پی سمیت3  پولیس اہلکار شہید ہو گئے۔

ایس ایس پی آپریشنز کے مطابق علاقے سربند میں پولیس تھانے پر دہشت گردوں نے حملہ کیا۔ پولیس اور دہشت گردوں کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ بھی ہوا تاہم حملے میں ڈی ایس پی سردار حسین اور 2 اہلکار شہید ہو گئے۔

انہوں نے کہا کہ تھانے پر حملہ کرنے والے دہشت گردوں کی تعداد 6 سے 8 تھی جبکہ حملے میں دستی بم اور اسنائپر گنز کا استعمال کیا گیا۔

پولیس افسر کے مطابق دہشت گردوں نے مختلف اطراف سے تھانے پر حملہ کیا تھا جبکہ ڈی ایس پی اور اہلکار دہشت گردوں کا تعاقب کرتے ہوئے شہید ہوئے۔

دوسری جانب دہشت گردوں کے حملے میں شہید پولیس اہلکاروں کی نمازجنازہ سینٹرل پولیس لائن میں ادا کر دی گئی۔

گورنر حاجی غلام علی، آئی جی پی معظم جاہ انصاری، صوبائی وزیرشوکت یوسفزئی، آئی جی ایف سی، چیف سیکرٹری، ڈپٹی کمشنر پشاور اور دیگر بھی نماز جنازہ میں شریک ہوئے۔

اس موقع پر پولیس کے دستے نے شہداء کے جسد خاکی کو سلامی دی۔

وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ نے پشاور تھانہ سربند چوکی پر دہشت گردوں کے حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ وفاق کو خیبر پختونخوا میں مسلسل بگڑتی ہوئی امن امان کی صورتحال پر تشویش ہے۔

رانا ثنا اللہ نے کہا کہ دہشت گردوں کے حملوں میں خیبر پختونخوا پولیس بھی محفوظ نہیں ہے تو عوام کے تحفظ کا کیا ہو گا؟

انہوں نے کہا کہ خیبر پختونخوا میں دہشت گرد تھانوں پر حملے کر رہے ہیں لیکن لگتا ہے خیبر پختونخوا حکومت نے بنوں سی ٹی ڈی ہیڈکوارٹر حملے سے کوئی سبق نہیں سیکھا، وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کی ساری توانائیاں صوبائی اسمبلی توڑنے پر مرکوز ہیں۔