سابق آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کی سابق چیف جسٹس پاکستان ثاقب نثار سےپیر کے روز ہونے والی ایک گھنٹہ طویل ملاقات کی اندورونی کہانی سامنے آگئی۔
پیر کے روز ٹویٹر پر یہ خبریں گردش کرنے لگیں کہ سابق چیف جسٹس اور سابق آرمی چیف کی ملاقات جسٹس میاں ثاقب نثار کی رہائش گاہ پر ہوئی۔ ملاقات میں ملکی سیاسی صورتحال سمیت باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
ملاقات کے مقصد کے حوالے سے تاحال کوئی واضع بیان سامنے نہیں آیا ہے تاہم سوشل میڈیا رپورٹس کے مطابق جنرل ریٹائرڈقمر جاوید باجوہ نے لاہور آمد پر چیف جسٹس سے ملاقات کی خواہش کا اظہار کیا تھا جس کے بعد میاں ثاقب نثار کی جانب سے ان کو چائے پر مدعو کیا گیا۔ کہا جا رہا ہے کہ ’ملاقات کا کوئی خاص مقصد نہیں تھا۔ وہ ریٹائرمنٹ کے بعد ان تمام افراد سے مل رہے ہیں جو ان کے ہم عصر افسران تھے اور اب ریٹائرڈ ہو چکے ہیں۔‘
یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ جنرل (ریٹائرڈ) قمر جاوید باجوہ اور جسٹس (ریٹائرڈ) میاں ثاقب نثار کے درمیان یہ پہلی ملاقات ہے۔
ان دونوں ریٹائرڈ افسران کا نام بہرحال پاکستان کی تاریخ میں بڑے عرصے تک یاد رکھا جائے گا۔ جنرل (ریٹائرڈ) قمر جاوید باجوہ پاکستانی فوج کے ایک ریٹائرڈ جنرل ہیں جنہوں نے 29 نومبر 2016 سے 29 نومبر 2022 تک پاکستان کے 10ویں چیف آف آرمی اسٹاف کے طور پر خدمات انجام دیں۔ جبکہ چیف جسٹس ثاقب نثار عمران خان کے وزیراعظم بننے کے آئندہ سال ریٹائر ہو گئے تھے۔ اس چندے میں اس وقت کے آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے نہ صرف خود فنڈ جمع کروایا تھا بلکہ فوج نے بطور ادارہ بھی رقم اس اس فنڈ میں جمع کروائی۔
ریٹائرمنٹ کے بعد سابق چیف جسٹس کو بھاشا ڈیم کے لیے رکھی گئی ایک تقریب میں خصوصی طور پر مدعو کیا گیا تھا۔ یہ آخری وقت تھا جب جنرل ریٹائرڈ قمر جاوید باجوہ اور جسٹس ریٹائرڈ ثاقب نثار کو اکھٹے دیکھا گیا تھا۔