اسلام آباد: خیبر پختونخوا کے پسماندہ ضلع لکی مروت میں پولیو وائرس کے چار مزید کیسز سامنے آ گئے ہیں جن سے ضلعے میں اسی سال پولیو سے متاثرہ لوگوں کی تعداد 9 جب کہ فروری کے مہینے میں لکی مروت میں رپورٹ ہوئے کیسز کی تعداد چار ہو گئی ہے۔
واضح رہے کہ پولیو کے دو کیسز ایک ایسے وقت میں سامنے آئے ہیں جب پورے ملک میں سخت سکیورٹی میں پولیو پلانے کی مہم جاری ہے اور اس مہم میں کل 2 لاکھ 37 ہزار بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلائے جائیں گے۔
تفصیلات کے مطابق لکی مروت میں گذشتہ سال پولیو کے 97 کیسز رپورٹ ہوئے تھے۔ سینیٹ کے اجلاس میں گذشتہ ہفتے ملک میں پولیو کے بڑھتے واقعات پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے ہاؤس کے ممبران نے مؤقف اپنایا تھا کہ وزیر اعظم عمران خان کے سابق معاون برائے انسداد پولیو بابر بن عطا کو گرفتار کیا جائے۔
اس پر پارلیمانی امور کے وزیر اعظم سواتی نے مؤقف اپنایا تھا کہ حکومت بلا تفریق ہر اس شخص کے خلاف کاروائی کرے گی اور اگر ضرورت پڑی تو بابر بن عطا کو بھی گرفتار کیا جائے گا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق لکی مروت میں پولیو کیسز کی ایک وجہ والدین کا اپنے بچوں کو پولیو کے قطرے پلانے سے انکار ہے۔