بینکنگ کورٹ نے سندھ میگا منی لانڈرنگ کیس کراچی سے راولپنڈی کی نیب عدالت منتقل کر دیا ہے۔
عدالت نے نیب کی درخواست منظور کرتے ہوئے آصف زرداری کے خلاف کیس کو راولپنڈی منتقل کرنے کا حکم دیا جب کہ آصف علی زرداری، فریال تالپور، نمر مجید، ذوالقرنین مجید اور علی مجید کی عبوری ضمانت بھی منسوخ کر دی ہے۔
سیاسی حلقوں میں اس وقت یہ چہ میگوئیاں جاری ہیں کہ کیا سابق صدر آصف زرداری، فریال تالپور، انور مجید کے صاحب زادے نمر مجید، ذوالقرنین اور علی مجید کی عبوری ضمانت منسوخ ہونے کے بعد پیپلز پارٹی کی حکمت عملی کیا ہو گی؟
پیپلز پارٹی کی اعلی قیادت نے قانونی ماہرین سے اس حوالے سے طویل مشاورت کی ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ پیپلز پارٹی کی قیادت ہائی کورٹ میں اپیل کرنے کی آپشن پر بھی غور کر رہی ہے۔
قانون ماہرین کا کہنا ہے کہ ضمانتوں کی منسوخی کے باوجود ملزموں کی گرفتاری کے لیے نیب کی جانب سے وارنٹ کا جاری کیا جانا ضروری ہے۔
واضح رہے کہ اس کیس میں انور مجید، حسین لوائی، عبدالغنی مجید اور طلحہ رضا پہلے ہی گرفتار ہیں جن پر جعلی اکائونٹس بنا کر اربوں روپے کی منی لانڈرنگ کا الزام ہے۔