متحدہ اپوزیشن نے اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر کے خلاف تحریک عدم اعتماد لانے کا فیصلہ کرلیا۔
تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز قومی اسمبلی میں ہنگامہ آرائی اور گالم گلوچ کے بعد پیدا ہونے والی صورتحال پر تبادلہ خیال اور آئندہ کا لائحہ عمل طے کرنے کے لئے مسلم لیگ (ن) کے صدر شہبازشریف اور چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری کی ملاقات ہوئی، اپوزیشن قائدین کی بیٹھک میں اہم مشاورت کے بعد فیصلہ کیا گیا کہ اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر کے خلاف تحریک عدم اعتماد لائی جائے گی۔
اپوزیشن قائدین کے مابین اسپیکر کے خلاف عدم اعتماد کے لئے کمیٹی تشکیل دینے پر بھی اتفاق ہوا، جب کہ کمیٹی کے ارکان کے ناموں پر مشاورت جاری ہے، کمیٹی کو عدم اعتماد کے لئے ٹاسک دیا جائے گا۔
اپوزیشن رہنماؤں کا کہنا تھا کہ گزشتہ روز جمہوریت کی تاریخ میں سیاہ ترین دن کی حیثیت رکھتا ہے، اسپیکر اپنی آئینی، قانونی، جمہوری اور پارلیمانی ذمہ داریاں انجام دینے میں مکمل ناکام رہے، اسپیکر ایوان کے ہر رکن کا محافظ اور نگہبان ہوتا ہے لیکن اسد قیصر یہ فرض نبھانے کے اہل نہیں۔
اپوزیشن رہنماؤں نے اسپیکر قومی اسمبلی کی جانب سے گزشتہ روز قومی اسمبلی کے اجلاس میں نازیبا زبان استعمال کرنے والے 7 اپوزیشن ارکان پر بندش کا فیصلہ بھی مسترد کردیا، اور مطالبہ کیا کہ معاملے پر حکومت اور اپوزیشن کی یکساں نمائندگی پر مشتمل پارلیمانی کمیٹی تشکیل دی جائے۔
اس سے قبل پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری اور قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف شہباز شریف کی پارلیمنٹ ہاؤس میں ملاقات ہوئی، دونوں رہنماؤں کے مابین بجٹ اجلاس کے حوالے سے لائحہ عمل پر گفتگو کی گئی، اور گزشتہ روز کے واقعہ پر افسوس کا اظہار کیا گیا۔ اس موقع پر چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کے ہمراہ یوسف رضا گیلانی، راجا پرویز اشرف، شازیہ مری اور نوید قمر موجود تھے، جب کہ مسلم لیگ (ن) کے ایاز صادق، راناثنااللہ اور مریم اورنگزیب بھی چیئرمین بلاول بھٹو زرداری سے ملاقات میں موجود تھے۔
مسلم لیگ (ن) کے صدر شہبازشریف کا کہنا تھا کہ گزشتہ روز قومی اسمبلی میں ہونے والا واقعہ جگ ہنسائی کا سبب بنا، حکومتی وزراء کو رویہ سب نے دیکھ لیا ہے، جو ہوا وہ پارلیمان کی تاریخ میں سیاہ دن تھا، اس کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے۔ بلاول بھٹو اظہار یکہجتی کے لئے آئے ان کا شکر گزار ہوں، ہم نے آئندہ کی سیاسی حکمت عملی پر مشاورت کی ہے، جس پر اپوزیشن مل کر عمل درآمد کرے گی۔
بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ شہباز شریف قائد حزب اختلاف ہیں اور اسمبلی میں اپوزیشن کی نمائندگی کرتے ہیں، ان کے ساتھ جو رویہ اختیار کیا گیا اس سے وزراء کی کیا عزت رہ گئی ہے، ہم شہباز شریف کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لئے آئے ہیں، آئندہ کی سیاسی حکمت عملی پر مشاورت کی ہے مل کر عمل کریں گے۔ وزیر اعظم اپنے وزراء کو بچوں کی طرح ہدایات دے رہے ہیں، ہم سنجیدہ سیاستدان ہیں، پیپلزپارٹی اور نون لیگ مل کر منصوبہ بندی کرے گی۔
دوسری جانب اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے اپوزیشن لیڈر شہباز شریف اور چئیرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو سے ٹیلیفونک رابطہ کیا اور گزشتہ روز کے واقعہ کی پر زور مذمت کرتے ہوئے ایوان کا ماحول کو پر امن اور خوشگوار رکھنے پر بات چیت کی گئی۔ اپوزیشن لیڈر شہباز شریف اور بلاول بھٹو نے اسپیکر کو مکمل تعاون کی یقین دہانی کرائی۔