سی ڈی اے میں کرپشن زدہ افسران دوبارہ اہم عہدے پر فائز، دستاویزات میں انکشاف

سی ڈی اے میں کرپشن زدہ افسران دوبارہ اہم عہدے پر فائز، دستاویزات میں انکشاف
اسلام آباد: وفاقی ترقیاتی ادارہ (سی ڈی اے) انتظامیہ نے اہم سیٹوں پر کرپٹ افسران و ملازمین کی تعیناتی کا سلسلہ شروع کر دیا ہے۔ ایف آئی اے کی انکوائری بھگتنے والے اور سیکٹر سی 16 میں پلاٹوں کی غیر قانونی الاٹمنٹ میں ملوث ریونیو افسر کو ایک مرتبہ پھر شعبہ لینڈ و بحالیات میں تعینات کر دیا گیا ہے۔

سی ڈی اے انتظامیہ نے سپریم کورٹ آف پاکستان کے فیصلے کے خلاف اور اسلام آباد ہائی کو رٹ کے واضح احکامات کے بعد ایک اور عدالتی احکامات پر پنجاب ریونیو کے گریڈ 9 کے پٹواری کی خدمات دوبارہ لے لی ییں۔

فروری 2016 سے ستمبر 2017 تک بنا تنخواہ کے سی ڈی اے میں ڈیپوٹیشن پر کام کرنے والے مرزا سعید اختر ایف آئی اے کے کیس میں ضما نت پر رہا ہونے کے علاوہ سیکٹر سی 16 میں پلا ٹوں کی غیر قانونی الاٹمنٹ پر بھی انکوائری میں قصور وار ثابت ہو چکے ہیں۔

سی ڈی اے ذرائع کے مطابق انتظامیہ نے چیئرمین سی ڈی اے کو اندھیرے میں رکھتے ہوئے مرزا سعید نامی افسر کو دوبارہ اہم سیٹ پر تعینات کر دیا ہے۔



واضح رہے کہ دو سال قبل ہی سپریم کورٹ آف پاکستان کے احکامات پر مرزا سعید اختر کو ان کے ادارے میں واپس بھیجا گیا تھا اور اسلام آباد ہائی کورٹ کی جانب سے بھی اس وقت کے چیئرمین شیخ انصر عزیز اور ممبر ایڈمن یاسر پیرزادہ کو مذکورہ ملازم کو واپس اس کے ادارے میں بھیجنے کے احکامات دیے گئے تھے۔

تاہم، دو سال بعد ہی مرزا سعید کو دوبارہ سی ڈی اے میں ایک اور عدالتی احکامات پر واپس لے لیا گیا ہے۔ یاد رہے کہ مرزا سعید پر کرپشن اور غیر قانونی الاٹمنٹ کے باعث ایف آئی اے نے مقدمے کا اندراج کیا تھا جو کہ اب تک عدا لت میں زیر التوا ہے اور اس مقدمے میں مرزا سعید ضما نت پر رہے ہیں جب کہ سکیٹر سی 16 میں دو پلاٹوں کی غیر قانونی الاٹمنٹ اور ان کے لیٹر وصول کرنے میں ملوث ہونے پر شعبہ سکیورٹی نے بھی مرزا سعید کے خلاف مقدمہ درج کرنے کی سفارش کی تھی۔

اسی طرح مرزا سعید فروری 2016 سے ستمبر 2017 تک سی ڈی اے میں غیر قانونی طور پر کام کرتے رہے ہیں اور اس دوران تنخواہ بھی وصول نہیں کی اور مذکورہ افسر کو پنجاب سے گریڈ 9 سے براہ راست گریڈ 14 پر بلایا گیا تھا جو کہ اس وقت غیر قانونی اقدام تھا۔