ایسے کوئی اشارے دکھائی نہیں دے رہے کہ ملک الیکشن کی طرف جا رہا ہے۔ نئے الیکشن آئندہ سال ہی ہونگے۔ ایسا نہیں ہو سکتا کہ صرف دن کے اندر اسٹیبلمشنٹ اپنی پالیسی تبدیل کرلے۔ یہ کہنا سراسر غلط ہے کہ اسٹیبلمشنٹ عمران خان کے دبائو میں آکر الیکشن کرانا چاہتی ہے، مزمل سہروردی
.اسٹیبلشمنٹ ہمیشہ اپنے مفاد کے تحت فیصلے کرتی ہے۔ اسٹیبشلمنٹ نے عمران خان کو اپنے مفاد میں نکالا جبکہ نواز شریف سے صلح اپنے مفاد میں کی ہے۔ اسٹیبلشمنٹ ایسا نہیں کرے گی کہ چند دنوں میں اپنی رائے بدل دے اور کہے کہ چونکہ حکومت نہیں چل رہی اس لئے نئے انتخابات کا انعقاد کرا دیا جائے، مزمل سہروردی
وقت بڑی جلدی سے گزر رہا ہے اس حکومت کو پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ کرنا پڑے گا اسکے علاوہ کوئی چارہ نہیں ہے۔ قیمتوں ایک دم اضافہ کرنا بہت بڑا دھچکا ہوگا اس سے کھانے پینے کی اشیا مہنگی ہوگی۔ ٹرانسپورٹ پراسکا اثر آگئے گا، خرم حسین
ملک کے جو معاشی حالات اور مشکلات ہیں یہ سب چیزیں حکومت میں آنے سے پہلے ان لوگوں کو معلوم تھیں۔ مفتاح اسماعیل نے مجھے ایک لسٹ بناکردی کہ یہ اقدامات ہوں گے اور انکے اثرات کیا ہوں گے وہ اب اس پل تک پہنچ گئے ہیں مگرا کراس نہیں کیا جارہا، خرم حسین