سماجی روابط کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اسلام آباد بار ایسوسی ایشن کی ممبرشپ چھوڑنے کا اعلان کرتے ہوئے رہنما پیپلزپارٹی نے ختم نبوت سے متعلق اسلام آباد بار ایسوسی ایشن کی جانب سے حلف نامہ جمع کروانے کے مطالبے پر افسردگی کا اظہار کیا۔
Clearly Jinnah’s Pakistan remains a distant dream! His 11th August speech buried in heaps of paranoia, intolerance and bigotry. Being a member of the Isb Bar, I am deeply saddened to b put under the spotlight to prove my faith. Suppose will b loosing my membership after the 31st. pic.twitter.com/Wn9j3dLD0C
— Mustafa Nawaz Khokar (@Mustafa_PPP) January 17, 2020
واضح رہے کہ ڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشن اسلام آباد نے تمام مسلمان ممبران سے 31 جنوری تک ختم نبوت سے متعلق حلف نامہ طلب کر رکھا ہے۔
بار ایسوسی ایشن کی جانب سے جاری کر دہ پریس ریلز کے مطابق ڈسٹرکٹ بار ایسوسی کے صدر ظفر ملک کی صدارت میں بار ایسوسی ایشن کا اجلاس بدھ کو منعقد ہوا۔ اجلاس میں ختم نبوت کے حوالے سے فیصلہ کیا گیا ہے کہ 6 دسمبر 2019 کے جنرل باڈی اجلاس میں جو فیصلہ کیا گیا تھا اس کے مطابق اسلام آباد بار ایسوسی ایشن ترمیمی رولز 2019 پر عمل درآمد کے لئے تمام ممبران سے درخواست کی جاتی ہے کہ وہ مذہب کا اعلامیہ جبکہ مسلمان ممبر ہونے کی صورت میں ختم نبوت پر ایمان کا حلف نامہ 31 جنوری تک جمع کرا دیں۔
سیکرٹری بار ایسوسی ایشن نبیل مرزا کے مطابق مذہب کا اعلامیہ اور ختم نبوت پر ایمان کا حلف نامہ جمع نہ کرانے والا ممبر ڈیفالٹر تصور کیا جائے گا اور اس کی لسٹ آویزاں کر دی جائے گی۔
واضح رہے کہ ڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشن اسلام آباد نے اسلام آباد بار میں وکلا کی ممبر شپ کے لیے مسلمان امیدواروں کے لیے ختم نبوت کا حلف نامہ لازمی قرار دے دیا ہے۔
ختم نبوت کا حلف نامہ جمع نہ کرانے والے وکیل کی ممبرشپ کینسل تصور ہو گی۔
سوشل میڈیا صارفین کا کہنا ہے کہ اسلام آباد بار کا یہ اقدام احمدی وکلا کی گنتی کے لیے ہے تاکہ اس بات کا علم ہو سکے کہ اسلام آباد بار ایسوسی ایشن میں کتنے احمدی ممبران رجسٹرڈ ہیں۔
IBA has given deadline till 31st January for all members to submit this affidavit. They want to have a count of all the Ahmadi lawyers. pic.twitter.com/i2daiQlwUd
— Owais (@0waisawan) January 16, 2020