نواز شریف ایسا آرمی چیف لگانا چاہتا ہے جو مجھے نا اہل کرے؛ عمران خان

نواز شریف ایسا آرمی چیف لگانا چاہتا ہے جو مجھے نا اہل کرے؛ عمران خان
پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ نواز شریف ایسا آرمی چیف لگانا چاہتا ہے جو مجھے نا اہل کرے۔ مسلح افواج کے سربراہ کی تعیناتی چیف جسٹس سپریم کورٹ کی تعیناتی کی طرح ہونی چاہئیے۔ موجودہ حکومت آرمی ایکٹ میں ترمیم اپنے فائدے کے لئے کر رہی ہے۔ آرمی ایکٹ میں ترمیم کر کے یہ مسلح افواج کو پنجاب پولیس کے برابر لانا چاہتی ہے، آرمی ایکٹ میں ہونے والی مجوزہ ترمیم اعلیٰ عدلیہ میں چیلنج ہو جائے گی۔

سینیئر صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ توشہ خانہ کیس میں انھوں نے خود مجھے خود عدالت میں جانے کا موقع دیا۔ میں برطانیہ اور امریکہ کی عدالتوں میں جیو ٹی وی کے خلاف مقدمہ دائر کروں گا۔ مسلم لیگ (ق) ہماری اتحادی جماعت ہے اور پرویز الہیٰ کے ساتھ بہترین اتحاد چل رہا ہے۔ وزیر آباد حملے کے مقدمے کے اندراج میں سب سے بڑی رکاوٹ سابق آئی جی پنجاب تھے۔ وزیر آباد حملے کے مرکزی ملزم کو 14 روز بعد عدالت میں پیش کیا گیا، مجھے خدشہ ہے کہ ان چودہ روز میں شواہد ضائع نہ ہو گئے ہوں۔

انہوں نے کہا کہ آرمی چیف جنرل باجوہ سے میری لاہور میں کوئی ملاقات نہیں ہوئی۔ صدر مملکت عارف علوی کی آرمی چیف سے ملاقات ہوئی تھی اور اس ملاقات کا ایجنڈا جلد شفاف انتخابات منعقد کروانا تھا۔ اس وقت کسی قسم کے کوئی مذاکرات نہیں ہو رہے۔ اپنے دور حکومت میں نیب کو میں نہیں کچھ طاقت ور ادارے کنٹرول کرتے رہے، مکمل اختیارات ملیں گے تو وزیراعظم بنوں گا۔ یہ نہیں ہوسکتا کہ اختیارات کسی کے پاس ہوں اور ذمہ داری کسی اور کی ہو۔ ڈی جی آئی ایس آئی کا کام ہی نہیں تھا کہ وہ معیشت پر وزیراعظم کو لیکچر دیں۔

سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ میں نے انتخابات میں ای وی ایم مشین سے دھاندلی رکوانے کی بھرپور کوشش کی جبکہ ای وی ایم کے معاملے پر نواز، زرداری، الیکشن کمیشن اور ہینڈلرز ایک پیج پر تھے۔ کل ڈاکٹر میرا معائنہ کریں گے جس کے بعد راولپنڈی سے لانگ مارچ کی میں خود قیادت کروں گا۔