زمینوں کی الاٹمنٹ میں بے ضابطگیوں کے حوالے سے ایک اور سکینڈل سامنے آگیا۔ کراچی صدر کے علاقے میں کمرشل زمین 3 روپے ماہانہ پر مسجد کے لئے لیز پر دیئے جانے کا انکشاف ہوا ہے تاہم ہیرا پھیری کی انتہا یہ ہے کہ لیز شدہ زمین پر مسجد نہیں بلکہ پٹرول پمپ واقع ہے۔
سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے ہاؤسنگ اینڈ ورکس کا اہم اجلاس ہوا جس میں سینیٹ کمیٹی کو وزارت ہاؤسنگ کی بریفنگ دی گئی۔
سٹیٹ آفس کی کمرشل زمین 3 روپے ماہانہ پر 99 سال کے لئے مسجد کو الاٹ ہونے کا انکشاف ہوا۔ حکام کا کہنا ہے 532 سکوائر یارڈ زمین کراچی صدر کے علاقے میں مسجد کو الاٹ کی گئی تھی لیکن مسجد والوں کی جانب سے غیرقانونی طور پر 3 روپے ماہانہ لیز والی زمین تین لاکھ روپے ماہانہ پر پیٹرول پمپ کو کرائے پر دے دی گئی۔
حکام سٹیٹ آفس کا کہنا ہے کہ مسجد والوں کا اس حوالے سے موقف ہے کہ مسجد کا خرچہ چلانے کیلئے یہ زمین آگے پیٹرول پمپ کو کرایہ پر دیا گیا۔
اراکین قائمہ کمیٹی نے تمام صورتحال پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ کمرشل زمین کا یہ کرایہ انتہائی کم ہے۔
کمیٹی کو علاقے میں موجود دیگر پیٹرول پمپس کے حوالے سے بھی معلومات فراہم کی گئیں جس کے مطابق "مسجد خضریٰ" پٹرول پمپ سمیت علاقے میں کل 9 پیٹرول پمپس موجود ہیں۔ جو کہ علاقے کے 7965٫72 سکوائر یارڈ پر محیط ہیں۔
کراچی میں کمرشل زمینوں کی لیز میں بے ضابطگیوں اورخُرد بُرد کے معاملے پر کمیٹی نے رپورٹ بھی طلب کر لی۔