وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں بچے کو مبینہ طور پر زیادتی کا نشانہ بنانے کے بعد قتل کر دیا گیا۔ سفاک قاتل نے بچےکی لاش کو درخت سے لٹکا دیا۔
پولیس کے مطابق تھانہ آئی نائن کے علاقے میں بچےکو مبینہ طور پر زیادتی کا نشانہ بنانے کے بعد قتل کر دیا گیا۔ بچے کی لاش سیکٹر کے جنگل سے برآمد ہوئی ۔
ترجمان اسلام آباد پولیس کا کہنا ہے کہ بچے کی لاش کو اسپتال منتقل کر دیا گیا ہے اور ابتدائی پوسٹ مارٹم مکمل کر لی گئی ہے۔بچے پر جنسی یا جسمانی تشدد کے ہونے یا ہونے سے متعلق حقیقت لاش کے پوسٹ مارٹم کے بعد معلوم ہو سکے گی۔
پولیس حکام کا کہنا ہے کہ مبینہ زیادتی کے بعد قتل ہونے والے بچےکی شناخت محمد زبیر کے نام سے ہوئی جبکہ عمر تقریباً 15 سال معلوم ہوتی ہے اور اس کاتعلق افغانستان سے ہے۔
ایس پی نوشیرواں کے مطابق مقتول بچے کا بھائی اور چچا سیکٹر آئی ایٹ میں کباڑ کا کام کرتے ہیں جبکہ والدین سمیت باقی سارا خاندان اففانستان میں مقیم ہے۔
ایس پی نوشیرواں نے مزید بتایا کہ نامعلوم افراد کے خلاف قتل کی ایف آئی آر درج کی جا رہی ہے اور کچھ مشکوک افراد کو حراست میں لے کر تفتیش بھی شروع کر دی گئی ہے۔
اسلام آباد پولیس کے ترجمان نے بھی بتایا کہ وقوعہ کے متعلق مقدمہ درج کیا جا رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ جائے وقوعہ سے شواہد اکٹھے کر لئے گئے ہیں جبکہ مزید تفتیش جدید ٹیکنالوجی اور ہیومن ریسورسز کی مدد سے جاری ہے۔