رکن قومی اسمبلی علی وزیر کو دوبارہ گرفتار کر لیا گیا

رکن قومی اسمبلی علی وزیر کو دوبارہ گرفتار کر لیا گیا
پشتون تحفظ موومنٹ (پی ٹی ایم) کے رہنما اور رکن قومی اسمبلی علی وزیر کو دوبارہ گرفتار کر لیا گیا۔

ذرائع کے مطابق یہ معلوم نہیں ہو سکا کہ علی وزیر کو کن دفعات کے تحت گرفتار کیا گیا ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ علی وزیر کو شمالی وزیرستان میں سکیورٹی فورسز نے علی وزیر کو ڈمڈیل چیک پوسٹ پر اس وقت گرفتار کیا گیا جب وہ پارلیمنٹ کے بجٹ اجلاس میں شرکت کے لیے اسلام آباد جارہے تھے۔

رکن قانون ساز محسن داوڑ نے قومی اسمبلی کو بتایا کہ رکن پارلیمنٹ علی وزیر کو شمالی وزیرستان سے گرفتار کیا گیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ کسی کو نہیں معلوم کہ کس الزام میں گرفتار کیا گیا ہے۔

https://twitter.com/sj_dawar/status/1670706410378723328?s=20

انہوں نے کہا کہ یہاں کوئی آئین اور قانون نام کی چیز نہیں بچی، اندھیر نگری بن چکی ہے۔ ان پر لزام کیا ہے اور انہیں کہاں لے جایا گیا ہے اس بارے میں ابھی تک کچھ نہیں بتایا گیا جب کہ انہیں ابھی تک عدالت میں بھی پیش نہیں کیا گیا۔

پشتون  تحفظ موومنٹ کے رہنما علی وزیر  پی ٹی ایم کارکنان کے جبری کے اغوا کے خلاف آواز اٹھاتے آئے ہیں۔ علی وزیر ، منظور پشتین اور دیگر کے ہمراہ گزشتہ چند روز سے پی ٹی ایم کے کارکنوں کی غیرقانونی حراست، تشدد اور ٹارگٹ کلنگ کے خلاف میرانشاہ میں دھرنا دیے بیٹھے تھے۔

حال ہی میں پی ٹی ایم ڈی آئی خان کے رہنما اور لاپتہ مظلوموں کی آواز عالم زیب محسود خان اور ان کے نوعمر بھانجے محمد سجاد کی ڈی آئی خان کی پولیس کی جانب سے گرفتاری اور 1050 کلو گرام منشیات کی موجودگی اور اس کی فروخت کے جھوٹے مقدمے کی مذمت کی تھی۔

https://twitter.com/Aliwazirna50/status/1670000605811691521?s=20

واضح رہے کہ رواں سال فروری میں جیل سے رہا ہونے والے ایم این اے علی وزیر کو 16 دسمبر 2020 کو پشاور سے مقامی پولیس نے سندھ پولیس کی درخواست پر کراچی کے سہراب گوٹھ تھانے میں ان کے اور پی ٹی ایم کے دیگر رہنماؤں کے خلاف درج ایف آئی آر کے سلسلے میں گرفتار کیا تھا۔ جس میں ان پر متعدد الزامات لگائے گئے تھے۔علی وزیر کو 31 دسمبر 2020 کو سینٹرل جیل کراچی منتقل کیا گیا تھا۔