Get Alerts

'ہار جیت سسٹم کا حصہ ہے' وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا نے بلدیاتی انتخابات میں شکست تسلیم کرلی

'ہار جیت سسٹم کا حصہ ہے' وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا نے بلدیاتی انتخابات میں شکست تسلیم کرلی
وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان نے بلدیاتی انتخابات میں پی ٹی آئی کی شکست تسلیم کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہار جیت سسٹم کا حصہ ہے۔

تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان سینیٹ کی جنرل نشست پر ضمنی انتخاب میں ووٹ پول کرنے کے لیے کے پی کے اسمبلی پہنچ گئے۔اس موقع پر صحافی نے سوال کیا کہ پی ٹی آئی بلدیاتی انتخابات میں کیوں ہار رہی ہے؟

جس کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ہار جیت سسٹم کا حصہ ہے۔

صوبائی وزیر اطلاعات شوکت یوسفزئی نے پی ٹی آئی کی شکست کی وجہ مہنگائی کو قرار دے دیا۔ صوبائی وزیر اطلاعات شوکت یوسفزئی نے کہا کہ خیبرپختونخواہ کے بلدیاتی انتخابات میں مہنگائی ہماری شکست کا باعث بنی۔ شوکت یوسفزئی نے اُمید ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ اگلے دو، تین مہینوں میں مہنگائی کم ہو جائے گی۔

صوبائی وزیر عاطف خان نے بھی پی ٹی آئی امیدواروں کی شکست کی وجہ مہنگائی کو قرار دیا۔ شوکت یوسفزئی نے بلدیاتی انتخابات میں اپوزیشن کے جیت جانے پر شکر ادا کرتے ہوئے کہا کہ ہر الیکشن میں دھاندلی کا الزام لگایا جاتا ہے، شکر ہے کہ اپوزیشن جماعت جیت گئی۔

دوسری جانب وفاقی وزیر برائے سائنس و ٹیکنالوجی شبلی فراز نے بھی خیبرپختونخواہ کے بلدیاتی انتخابات میں پاکستان تحریک انصاف کی شکست تسلیم کر لی۔

وفاقی وزیر برائے سائنس و ٹیکنالوجی شبلی فراز نے کہا کہ الیکشن میں پی ٹی آئی کا مقابلہ پی ٹی آئی سے تھا، ہمارے بہت سے کارکنان پارٹی قیادت سے ناراض تھے اسی لئے ہم ہار گئے۔

انہوں نے کہا کہ تمام صورتحال کے باوجود بھی ہم تحریک انصاف سیٹیں نکال رہی ہے، اور ابھی بہت سے پولنگ اسٹیشنز کے نتائج آنا باقی ہے، ہماری ہار کی ایک وجہ مہنگائی بھی ہے، لیکن یہ ایک عالمی مسئلہ ہے، تاہم پارٹی میں کہاں کمزوری ہوئی ہم اس کا جائزہ لیں گے، تنظیمی سطح پر کہاں کہاں کمزوریاں ہیں وہ بھی دیکھ رہے ہیں۔

وفاقی وزیر شبلی فراز نے کہا کہ جمعیت علمائے اسلام نے بلدیاتی انتخابات میں صرف چند نشستوں پر کامیابی حاصل کی، لیکن یہ پہلا مرحلہ تھا، ہمیں آگے کے لئے بہت سی تیاری کرنی ہے۔

یاد رہے کہ خیبرپختونخواہ کے بلدیاتی انتخابات کے لیے پولنگ گذشتہ روز ہوئی۔ خیبر پختون خواہ کے بلدیاتی انتخابات میں اب تک جے یو آئی ف آگےاور پی ٹی آئی دوسرے نمبر پر ہے۔