پانامہ سکینڈل میں چوہدری پرویز الہی اور مونس الہی کی کمپنیوں کا بھی انکشاف

پانامہ سکینڈل میں چوہدری پرویز الہی اور مونس الہی کی کمپنیوں کا بھی انکشاف
پاناما سکینڈل میں چوہدری پرویز الہٰی اور مونس الہٰی کی کمپنیوں کا بھی انکشاف ہوا ہے۔ ایف آئی اے نے سابق وزیر اعلیٰ پنجاب پرویز الہٰی، ان کے صاحبزادے مونس الہیٰ اور دیگر کے خلاف مقدمہ درج کر لیا۔

ایف آئی اے نے چوہدری پرویز کے خلاف اہم شواہد اکٹھے کر کے مقدمہ درج کر لیا جبکہ گرفتاری متوقع ہے۔

مونس الہٰی اور پرویز الہٰی کے خلاف فراڈ، منی لانڈرنگ اور کرپشن کی دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا گیا۔

چوہدری پرویز الہٰی اور چوہدری مونس الہٰی نے پانچ پاناما کمپنیوں میں مبینہ طور پر اربوں روپے چھپائے اور چوہدری پرویز نے مبینہ منی لانڈرنگ کے ذریعے پاناما میں کمپنیاں خریدیں۔ پاکستان سے پیسہ غیر قانونی طور پر بیرون ملک منتقل ہونے کے شواہد بھی موصول ہوگئے۔

ایف آئی آر کے متن میں بتایا گیا کہ مونس الہی نے 2004 سے  لے کر 2023 تک قومی اور پنجاب اسمبلی کے ممبر کی حیثیت میں اپنے فرنٹ مین جبران خان کے ذریعے کرپشن کی۔ مونس الہی نے کرپشن اور منی لانڈرنگ اپنے والد پرویز الہی کی معاونت سے کی۔ پرویز الہی گزشتہ 20 سال سے پنجاب اور قومی اسمبلی میں اہم عہدوں پر تعینات رہے ہیں۔ مونس الہٰی نے کرپشن اور رشوت ستانی سے کمائی گئی رقم کی لانڈرنگ کی۔مونس الہٰی نے  مختلف آف شور /شیل کمپنیز کے ذریعے منی لانڈرنگ کی رقوم بیرون ملک منتقل کیں۔

ذرائع  کا کہنا ہے کہ مونس الہٰی تحقیقات کے خوف سے پہلے ہی ملک سے فرار ہے۔ ایف آئی اے نے آئندہ مونس الہٰی کے خلاف ریڈ نوٹس جاری کروانے کا فیصلہ کر لیا ہے۔ مونس الہیٰ کے خلاف مزید تحقیقات جاری رہیں گی۔

حسن نقوی تحقیقاتی صحافی کے طور پر متعدد بین الاقوامی اور قومی ذرائع ابلاغ کے اداروں سے وابستہ رہے ہیں۔ سیاست، دہشت گردی، شدت پسندی، عسکریت پسند گروہ اور سکیورٹی معاملات ان کے خصوصی موضوعات ہیں۔ آج کل بطور پولیٹیکل رپورٹر ایک بڑے نجی میڈیا گروپ کے ساتھ منسلک ہیں۔