اب اگر گلگت بلتستان میں جینوئن قیادت برسراقتدار آتی تو مشاورت سے پرویژنل صوبے کو بنانے کا عمل آسان ہوتا لیکن ایسے عالم میں جبکہ وفاق میں بھی ایک متنازعہ حکومت ہے تو گلگت بلتستان میں ایک متنازعہ حکومت یہ کام کسی بھی صورت خوش اسلوبی سے نہیں کرسکتی کیونکہ اب کشمیریوں کے ساتھ ساتھ پاکستان کی مین اسٹریم جماعتیں بھی تعاون نہیں کریں گی۔