انسداد دہشت گردی کی عدالت نے 9 مئی کے مقدمات میں مراد سعید، حماد اظہر، فرخ حبیب اور علی امین گنڈاپور سمیت پی ٹی آئی کے 51 رہنماؤں کے ناقابلِ ضمانت وارنٹ جاری کر دیے۔
انسداد دہشت گردی عدالت (اے ٹی سی) نے 9 مئی کو گوجرانوالہ کینٹ پر حملے اور جلاؤ گھیراؤ کے مقدمے میں پولیس کی استدعا پر وارنٹ جاری کیے ہیں۔
پولیس نے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری کیلئے عدالت میں درخواست دی تھی۔ عدالت نے مراد سعید، حماد اظہر، فرخ حبیب، علی امین گنڈا پور ، عمر ایوب، زبیر نیازی، زرتاج گل، اکرم ساہی کے وارنٹ جاری کئے۔
پولیس کی جانب سے عدالت سے کہا گیا کہ ملزمان مقدمے میں نامزد ہیں اور گرفتاری سے بچنے کے لیے روپوش ہیں۔ انسداد دہشت گردی (اے ٹی سی) نے مزید کارروائی کے لیے 23 دسمبر کو رپورٹ طلب کر لی۔
واضح رہے کہ اس سے پہلے خبر سامنے آئی تھی کہ نیشنل ڈیٹا بیس اینڈ رجسٹریشن اتھارٹی ( نادرا) نے 9 مئی کے واقعات میں ملوث مراد سعید اور حماد اظہر سمیت پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی) کے 18 رہنماؤں کے شناختی کارڈ بلاک کردیے۔
حکام کے مطابق پی ٹی آئی کے رہنماؤں کے شناختی کارڈ پولیس کی درخواست پر بلاک کیے گئے۔ مراد سعید، اعظم سواتی ، حماد اظہر، علی امین گنڈا پور، مسرت جمشید سمیت 18 پی ٹی آئی رہنماؤں کے شناختی کارڈ بلاک کیے گئے ہیں۔
پولیس حکام کا کہنا ہے کہ شامل تفتیش ہونے تک ملزمان کے قومی شناختی کارڈ بلاک رہیں گے۔ تمام ملزمان انسداد دہشت گردی عدالت (اے ٹی سی) میں پیش ہوئے بغیر قانونی حقوق حاصل نہیں کرسکتے۔
حکام کے مطابق اشتہاری ملزمان شناختی کارڈ کے ذریعے حاصل ہونے والی سہولیات سے محروم رہیں گے۔ جن دیگر رہنماؤں کے شناختی کارڈ بلاک ہوئے ہیں ام میں اسلم اقبال، کرامت کھوکھر، واثق قیوم عباسی،جمشید چیمہ ، زبیر نیازی ، ملک ندیم عباس اور غلام محی الدین دیوان شامل ہیں۔
پولیس کےمطابق اشتہاری ملزمان کے نام نو فلائی لسٹ میں شامل کیے جاچکے ہیں۔
واضح رہے کہ وزارت داخلہ کی جانب سے پی ٹی آئی کے 18 اشتہاری رہنماؤں کے شناختی کارڈ بلاک کرنے کے لئے نادرا کو لسٹ پہلے ہی ارسال کردی گئی تھی فہرست میں شامل افراد مختلف مقدمات میں پولیس کو مطلوب ہیں۔