ترکیہ اور شام کے سرحدی علاقے ایک بار پھر زلزلے سے لرز اٹھے جس کے بعد متعدد عمارتیں گرنے سے 3 افراد جاں بحق ہوگئے جبکہ 600 سے زائد کے زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں۔
ترکی کے جنوبی علاقوں میں 8 بج کر 4 منٹ پر زلزلے کے شدید جھٹکے محسوس کیے گئے۔ 6فروری کے زلزلوں سے متاثرہ علاقے ایک بار پھر تباہی کا منظر پیش کرنے لگے۔ ترکی اور شام کے سرحدی علاقے زلزلے سے لرز اٹھے۔
فرانسیسی خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق ترکیہ اور شام کے سرحدی علاقے میں پیر کی شب 6.4 شدت کے زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے ہیں۔ یورپی بحیرہ روم (بحر متوسط) کے زلزلہ پیما مرکز (ای ایم ایس سی) نے بتایا ہے کہ اس زلزلے کی گہرائی دس کلو میٹر تھی۔ ترکیہ کے قدرتی آفات سے نمٹنے کے ادارے اے ایف اے ڈی (عفاد) کا کہنا ہے کہ زلزلے کا مرکز صوبہ حاتائے کے شہر دیفنے کے آس پاس تھا۔ جب کہ زلزلے کے جھٹکے اردن، مصر اور شام میں بھی محسوس کئے گئے ہیں۔
ترکیہ اور شام ایک بار پھر شدید زلزلے سے مجموعی طور پر 680 سے زائد افراد زخمی ہوئے ہیں جب کہ کئی عمارتیں ملبے کا ڈھیر بن گئی ہیں۔ حکام کی جانب سے مزید ہلاکتوں کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔ زلزلے کے باعث شام میں 470 کے قریب افراد زخمی ہوئے ہیں۔
ترک وزیر داخلہ سلیمان سویلو نے کہا ہے کہ زلزلے سے جاں بحق ہونے والے افراد انطاکیہ اور قریبی علاقوں سے تعلق رکھتے ہیں جبکہ لوگوں کو خطرناک عمارتوں میں داخل نہ ہونے کی تاکید کی گئی ہے۔
خبر رساں ایجنسی کے مطابق عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ تازہ ترین زلزلے کے بعد ترکیے کی امدادی ٹیمیں فوری طور پر متحرک ہو گئی ہیں اور لوگوں کو چیک بھی کر رہی ہیں۔
واضح رہے کہ ترکیہ کے اسی علاقے میں 6 فروری کو 7.8 شدت کا زلزلہ آیا تھا جس کے نتیجے میں ترکیہ اور شام میں 47 ہزار سے زائد افراد جاں بحق ہوئے تھے اور بہت بڑی تعداد میں لوگ زخمی ہیں۔
یہ نیا زلزلہ ترکیہ اور شام میں 6 فروری کو7.8 کی شدت کے زلزلے کے دو ہفتے بعد آیا ہے۔ اس تباہ کن زلزلے کے نتیجے میں دونوں پڑوسی ممالک میں دس لاکھ سے زیادہ افراد بے گھر ہو گئے ہیں۔
دونوں ممالک ابھی تک اس زلزلے کی تباہ کاریوں سے نبردآزما ہیں جب کہ بین الاقوامی برادری بھی متاثرہ علاقوں میں امدادی سرگرمیوں میں شریک ہے۔ مختلف ممالک کی امدادی ٹیمیں اشیائے ضروریہ ادویہ، طبی سامان اور رضاکار عملے کے ساتھ زلزلہ زدگان کی مدد کررہی ہیں۔