Get Alerts

'کوئی ثبوت نہیں ملے '، ایف آئی اے نے سلیمان شہباز کو کلین چٹ دے دی

'کوئی ثبوت نہیں ملے '، ایف آئی اے نے سلیمان شہباز کو کلین چٹ دے دی
وفاقی تحقیقاتی ادارہ (ایف آئی اے) نے وزیراعظم شہباز شریف کے بیٹے سلیمان شہباز کو  16 ارب روپے کی منی لانڈرنگ کیس میں بے گناہ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ سلیمان شہباز  کے خلاف منی لانڈرنگ کے ثبوت نہیں ملے۔

اسپیشل جج سنٹرل بخت فخر بہزاد نے منی لانڈرنگ کیس میں سلیمان شہباز کی ضمانت قبل از گرفتاری کی درخواست پر سماعت کی جس میں سلیمان شہباز عبوری ضمانت مکمل ہونے پر پیش ہوئے۔

اسپیشل پراسکیوٹر فاروق باجوہ اور تفتیشی افسر ضمنی چالان سمیت عدالت میں پیش ہوئے۔ تفتیشی افسر نے عدالت کے روبرو کہا کہ چالان کو متعلقہ اتھارٹی کی منظوری کے بعد پیش کیا گیا ہے۔

ایف آئی اے کی جانب سے سلیمان شہباز کی حد تک منی لانڈرنگ کا چالان پیش کیا گیا اور بیان میں کہا گیا کہ سلیمان شہباز کے خلاف منی لانڈرنگ اور کسی قسم کے کک بیکس کے ثبوت بھی نہیں ملے۔

ایف آئی اے نے مزید کہا کہ سلیمان شہباز اور طاہر نقوی کے کیس میں ملوث ہونے کے ثبوت نہیں ملے۔

امجد پرویز ایڈووکیٹ نے مؤقف پیش کیا کہ چالان میں سلیمان شہباز کو بے گناہ قرار دے دیا ہے۔ سلیمان شہباز اور طاہر نقوی کی درخواستیں واپس لینا چاہتے ہیں۔

ضمنی چالان میں کہا گیا کہ سلیمان شہباز کیس میں ملوث نہیں پائے گئے۔اشتہاری سید طاہر نقوی بھی بے گناہ پائے گئے ہیں جس کے بعد عدالت نے سلیمان شہبازکی ضمانت قبل از گرفتاری درخواست واپس لینے کی بنیاد پر خارج کر دی۔

ایف آئی کی جانب سے بے گناہ قرار دیے جانے کے بعد سلیمان شہباز اور طاہر نقوی نے اسپیشل کورٹ سینٹرل سے اپنی ضمانت کی درخواست واپس لے لی۔ بعدازاں کیس کی مزید سماعت 4 فروری تک ملتوی کر دی گئی۔

واضح رہے کہ ایف آئی اے نے نومبر 2020 میں شہباز شریف اور ان کے بیٹوں حمزہ شہباز اور سلیمان شہباز کے خلاف انسداد بدعنوانی ایکٹ کی دفعہ 419، 420، 468، 471، 34 اور 109 اور اینٹی منی لانڈرنگ ایکٹ کی دفعہ 3/4 کے تحت مقدمہ درج کیا تھا، سلیمان شہباز برطانیہ میں ہیں اور انہیں مفرور قرار دے دیا گیا تھا۔

28 مئی 2021 کو سلیمان شہباز کی گرفتاری کے وارنٹ جاری کیے گئے لیکن وفاقی تحقیقاتی ادارہ (ایف آئی اے) نے عدالت کو بتایا تھا کہ سلیمان شہباز اپنے گھر میں موجود نہیں ہیں۔وہ بیرون ملک جاچکے ہیں، اس لیے انہیں گرفتار نہیں کیا جاسکتا۔

ٹرائل کورٹ نے جولائی 2021 میں 16 ارب روپے کی منی لانڈرنگ کیس میں سلیمان شہباز اور ایک اور ملزم کو اشتہاری قرار دیا تھا۔

ایف آئی اے نے دسمبر 2021 میں شہباز شریف اور حمزہ شہباز کے خلاف شوگر اسکینڈل کیس میں 16 ارب روپے کی لانڈرنگ میں مبینہ طور پر ملوث ہونے پر خصوصی عدالت میں چالان جمع کرایا تھا۔

ایف آئی اے کی جمع کروائی گئی رپورٹ کے مطابق تحقیقاتی ٹیم نے شہباز خاندان کے 28 بے نامی اکاؤنٹس کا پتا لگایا تھا جن کے ذریعے 2008 سے 2018 کے دوران 16.3 ارب روپے کی منی لانڈرنگ کی گئی۔