نیویارک میں قائم اقوام متحدہ میں اپنے مستقل مندوب کی سرکاری رہائش گاہ کے غسل خانے کی تزئین و آرائش کیلئے پاکستان کی وزارت خارجہ نے 25 ہزار ڈالرز (42 لاکھ روپے) خرچ کرنے کی منظوری دی ہے۔
سینئر صحافی انصار عباسی نے اپنے باخبر ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا ہے کہ اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل مندوب کی سرکاری رہائش گاہ کی تزئین و آرائش کے نام پر پہلے ہی سفارت خانے کے اکاؤنٹ سے 50 ہزار ڈالرز خرچ کیے جا چکے ہیں۔ 2 لاکھ 25 ہزار ڈالرز مختص کیے جا چکے ہیں اور اب اضافی 25 ہزار ڈالرز صرف ماسٹر باتھ روم کی تزئین و آرائش پر خرچ کرنے کی منظوری دی گئی ہے۔
24 جون 2020 کو وزارت خارجہ سے جاری ہونے والے اور مستقل مندوب کو لکھے گئے خط میں لکھا ہے کہ سیکریٹری خارجہ نے 25 ہزار ڈالرز کی منظوری دی ہے اور اس رقم کو مستقل مندوب کے ماسٹر باتھ روم کی مرمت اور تزئین و آرائش پر خرچ کیا جائے گا، بشرطیکہ ضابطے کی کارروائی مکمل کی جائے۔ مستقل مندوب فنڈز کی منتقلی کیلئے نیویارک میں قونصل جنرل کو متعلقہ بینک کی تفصیلات فراہم کریں۔ قونصل جنرل نیویارک اپنے FIGOB اکاؤنٹ سے مستقل مندوب کے اکاؤنٹ میں 25 ہزار ڈالرز منتقل کریں۔
ذرائع کے مطابق 25 ہزار ڈالرز کی تازہ ترین منظوری ایک ایسے باتھ روم کو سجانے کیلئے کیا جانے والا وہ اضافی خرچہ ہے جو پہلے ہی اچھی حالت میں ہے۔
ذرائع نے کہا کہ اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل مندوب منیر اکرم پہلے ہی نیویارک میں مقیم ہیں اور ان کے پاس نیویارک سے باہر رہائش گاہ تھی۔ سرکاری رہائش گاہ کی تزئین و آرائش کیلئے 2 لاکھ 25 ہزار ڈالرز کی رقم اضافی منظور کردہ 25 ہزار ڈالرز کے علاوہ ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ سفارت خانے کے اکاؤنٹ سے 50 ہزار ڈالرز پہلے ہی خرچ کیے جا چکے ہیں۔ یہ فالتو اخراجات ہیں خصوصاً ایسے حالات میں جب ملک کی معاشی صورتحال پریشان کن ہے، اس معاملے کی انکوائری ہونا چاہیے، یہ اخراجات وزیراعظم عمران خان کی سادگی اور کفایت شعاری کی پالیسی کی بھی خلاف ورزی ہیں۔