سابق وزیراعلٰی چوہدری پرویز الٰہٰی کے دست راست اور سابق پرنسپل سیکریٹری محمد خان بھٹی نے دعویٰ کیا ہے کہ سپریم کورٹ جسٹس مظاہر علی نقوی نے دو جج صاحبان جسٹس منیب اختر اور جسٹس اعجازالاحسن ذمہ داری اٹھائی ہوئی ہے۔ انہوں نے ٹھیک ٹھاک پیسے بنائے ہیں۔
محمد خان بھٹی کا مبینہ ویڈیو بیان سوشل میڈیا پر گردش کررہا ہے جس میں محمد خان بھٹی نے جج صاحبان سے متعلق یہ تہلکہ خیز انکشافات کیے۔
محمد خان بھٹی نے جواب دیا کہ سپریم کورٹ میں چیف جسٹس عمر عطا بندیال نہ مینج ہوتے ہیں اور نہ ہی ان کے بارے میں ایسا کہا جاسکتا۔ دو جج صاحبان جسٹس منیب اختر اور جسٹس اعجازالاحسن جن کی پوری ذمہ داری مظاہر علی نقوی نے اٹھائی ہوئی ہے۔ مظاہر علی نقوی کا بیک گراونڈ یہ ہے کہ ان کے دو بیٹے ہیں جو ان کے فرنٹ مین ہیں۔ یہ ہر غلط کام میں مبتلا ہیں۔ صبح سے شام تک بھرپور کرپشن کرتے ہیں۔
محمد خان بھٹی نے کہا کہ پی ٹی آئی اور چوہدری صاحب کا مظاہر نقوی کے بارے میں یہ کہتے ہیں کہ یہ عدالتوں میں بھی ہمارا بہت خیال کرتے ہیں اور فیصلے ہمارے حق میں دلواتے ہیں۔ ان کا کوئی کام نہیں رکنا چاہیے۔ وہ ٹرانسفرز، پوسٹنگ ہر کام میں ٹھیک ٹھاک پیسے کما رہے ہیں۔
محمد خان بھٹی نے بتایا کہ ان کا ذمہ بھی مظاہر نقوی نے لیا ہو تھا لیکن بیچ میں علی افضل ساہی آگئے۔ انہوں نے کہا کہ یہ سارا میں مینج کرتا ہوں۔ علی افضل ساہی چیف جسٹس سے بات کی اور کہا کہ بینچ میں بناوں گا۔ پی ٹی آئی کے خلاف کسی قسم کا کوئی فیصلہ نہیں آئے گا۔ ایک بھی فیصلہ پی ٹی آئی کے خلاف نہیں آئے گا۔تو اس کے بارے میں وہ چیف جسٹس صاحب بھی اپنے فائدے اٹھاتے رہے ہیں۔ پی ٹی آئی کے کہنے پر ان کو فائدے ملتے رہے ہیں۔ وہ بھی اپنے سارے کام نکلواتے رہے ہیں۔ اپنے داماد کے لئے بھی انہوں نے 10، 15 ارب کے پیپر پراجیکٹ لیے ہیں جن پر آدھا کام ہوا ہوتا ہے اور باقی 'کھاو پیو' پروگرام ہوتاہے۔ یہ جیبوں میں جاتا ہے۔
لاہور ہائیکورٹ میں مزید شناسا افراد کے حوالےسے بات کرتے ہوئے محمد خان بھٹی کا کہنا تھا کہ لاہور ہائیکورٹ میں جسٹس شاہد کریم، جسٹس شاہد جمیل اور جسٹس فاروق حیدر کے ساتھ ذاتی تعلق ہے۔ ان سے وکالت کے زمانے کا تعلق ہے اور ہمارے بچے ایک ساتھ پڑھتے رہے ہیں۔
واضح رہے کہ اس سے قبل بھی محمد خان بھٹی کا اقبالی بیان سامنے آیا تھا جس میں پرویز الٰہٰی اور ان کے صاحبزادے مونس الٰہی کی کرپشن کا کچا چٹھا کھولتے ہوئے ان کے خلاف وعدہ معاف گواہ بننے کے لئے تیار ہو گئے تھے۔