Get Alerts

سستے تیل کی خریداری: پاکستان روس مذاکرات کا کراچی میں آغاز

سستے تیل کی خریداری: پاکستان روس مذاکرات کا کراچی میں آغاز
روس اورپاکستان میں سستےتیل کی خریداری کے معاہدے کا معاملہ کو حتمی شکل دینے کے لیے روسی آئل کمپنی کا اعلیٰ سطحی وفد آج کراچی میں پاکستان سٹیٹ آئل (پی ایس او) کے نمائندوں سے ملاقات کرے گا۔

دی نیوز کی رپورٹ کے مطابق روس کا ایک تکنیکی وفد منگل کو کراچی میں پاکستان اسٹیٹ آئل (پی ایس او) کے نمائندوں سے ملاقات کرے گا تاکہ خام تیل کی درآمد پر حکومت سے حکومت (GtG) معاہدے کو حتمی شکل دی جا سکے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ اگر بات چیت اچھی رہی تو  دونوں ریاستی ملکیت والے نامزد کاروبار اگلے دن (22 مارچ) کو تجارتی معاہدے پر دستخط کریں گے۔ معاہدے کے بعد پاکستان کو سستے تیل کی فراہمی ممکن ہو سکےگی۔ روس سے سستےتیل کی خریداری کےحوالےسےبات چیت کئی ماہ سےجاری ہے ۔

پاکستان سٹیٹ آئل کو روسی خام تیل کی خریداری کے لیے ہونے والے مذاکرات اور معاہدے پر دستخط کرنے کے لیے پاکستان کی نمائندگی کرنے والی سرکاری فرم کے طور پر نامزد کیا گیا ہے۔ ماسکو نے تجویز دی ہے کہ سرکاری آپریشنل سروسز سینٹر (پی ایس سی) مذاکرات کی قیادت کرے۔ امکان ہے کہ 21 اور22 مارچ کو ہونے والے مذاکرات کے نتیجے میں پی ایس او اور پی ایس سی کی جانب سے معاہدے پر دستخط کر دیے جائیں گے۔

روسی سرکاری آپریشنل سروسز سینٹر کا وفد گزشتہ رات کراچی پہنچا۔

صنعتی ذرائع کا کہنا ہے کہ برنٹ خام تیل کی موجودہ قیمت کم ہو کر 73 ڈالر فی بیرل ہو گئی ہے جبکہ فروری 2023 میں روسی خام تیل کی قیمت 52 ڈالر پر رہی جو بین الاقوامی منڈی میں مزید کم ہو کر 42-48 ڈالر ہو گئی ہے۔

انہوں نے پاکستانی ریفائنریز پر زور دیا کہ وہ G7 ممالک کے قوانین کے مطابق آزادانہ طور پر روسی تیل خریدیں۔ انتظامیہ ایک  جی ٹو  جی معاہدے پر بات چیت کرنے کی کوشش کر رہی  ہے لیکن G7 کی طرف سے عائد کردہ قیمت کی حد سے نیچے $60 فی بیرل ہے۔

پیٹرولیم ڈویژن جی ٹو  جی معاہدے کے تحت تقریباً $50 فی بیرل پر ڈیل کرنا چاہتا ہے جو کہ کیپ قیمت سے $10 کم ہے۔ یوکرین میں جنگ کے دوران، G7 ممالک نے روسی تیل کی قیمتوں کو محدود کر دیا تھا۔

بعض سرکاری ذرائع کے مطابق پاکستان کے اعلیٰ ترین شخص کی طرف سے روسی خام تیل خریدنے کا کوئی تحریری حکم نہیں ہے۔ اس لیے روس کو یہ یقینی بنانا ہوگا کہ پاکستان حقیقی طور پر اپنا خام تیل خریدنا چاہتا ہے۔ پاکستان کے وزیراعظم کی ہدایت پر حکام ماسکو سے خام تیل خریدنے کے مواقع تلاش کر رہے ہیں۔

"روس نے ابھی تک یہ واضح نہیں کیا ہے کہ وہ کیا رعایت فراہم کرے گا۔"

معاہدے پر دستخط کرنے سے پہلے روسی فریق تمام شرائط پر اتفاق کرے گا۔بشمول ادائیگی کا طریقہ، پریمیم کے ساتھ شپمنٹ کی قیمت، اور انشورنس کی قیمت۔ حکام کے مطابق پی ایس او کی تکنیکی ٹیم کے ساتھ مذاکرات میں روسی آپریشنل سروسز سینٹر بنیادی قیمت پر رعایت فراہم کر سکتا ہے۔