اسلام آباد ہائی کورٹ نے مبینہ بیٹی بیٹی ٹیریان جیڈ وائٹ کاغذات نامزدگی میں ظاہر نہ کرنے پر پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی اور سابق وزیراعظم عمران خان کے خلاف دائر درخواست کو نا قابل سماعت قرار دیتے ہوئے خارج کر دی۔
مبینہ بیٹی ٹیریان کو کاغذات نامزدگی میں ظاہر نہ کرنے پر بانی پی ٹی آئی کے خلاف نااہلی کیس کی سماعت ہوئی۔ جسٹس طارق محمور جہانگیری کی سربراہی میں لارجر بینچ نے سماعت کی۔ جسٹس ارباب محمد طاہر، جسٹس ثمن رفعت بھی بینچ لارجر بینچ کا حصہ تھیں۔
شہری محمد ساجد کی جانب سے وکیل حامد علی شاہ عدالت کے سامنے پیش ہوئے۔ اس موقع پر عمران خان کے وکیل نعیم پنجوتھہ اور پی ٹی آئی رہنما شبلی فراز بھی کمرہ عدالت میں موجود تھے۔
عمران خان کے وکیل نعیم پنجوتھہ نے دلائل دیے۔ نعیم پنجوتھہ نے کہا کہ یہ معاملہ پہلے طے ہو چکا ہے۔ فیصلہ ویب سائٹ پر اپ لوڈ بھی ہو چکا۔فیصلہ ویب سائٹ سے ہٹانے کے بعد پریس ریلیز کے ذریعے دوبارہ بینچ بنایا گیا۔
جسٹس طارق جہانگیری نے نعیم پنجوتھہ نے سوال کیا کہ آپ کون ہیں؟ آپ اس کیس میں وکیل ہیں؟ اس پر نعیم پنجوتھہ نے بتایا کہ میں پراکسی کونسل ہوں، 6 ججز کے خط میں بھی اس کیس کا ذکر ہے۔
تازہ ترین خبروں اور تجزیوں کے لیے نیا دور کا وٹس ایپ چینل جائن کریں
عدالت نے کہا کہ دو ججز جسٹس محسن اختر کیانی اور جسٹس ارباب محمد طاہر نے اس متعلق رائے دی۔ اس پر حامد علی شاہ نے کہا کہ یہ دو ججز کی رائے تھی۔ چیف جسٹس کے اس فیصلے پر دستخط نہیں تھے۔
جسٹس طارق جہانگیری نے بتایا کہ بینچ کے دو ممبرز نے کہا کہ درخواست قابل سماعت ہی نہیں،خارج کی جائے۔ ایک ممبر کے دستخط نہ ہونے کی وجہ سے کیا فرق پڑے گا؟ چیف جسٹس عامر فاروق نے خود کو بینچ سے الگ کر لیا تھا۔
وکیل حامد علی شاہ نے کہا کہ سلمان اکرم راجہ کی جانب سے کیس ملتوی کرنے کی استدعا ہے۔ جسٹس طارق محمور جہانگیری نے ریمارکس دیے کہ اس فائل میں ایک بند لفافہ ہے وہ کھولیں۔دوججز کا فیصلہ ہے۔ دو ججزدرخواست ناقابل سماعت قراردے چکے ہیں۔ تو کیسے تاریخ دے سکتے ہیں؟
وکیل حامد علی شاہ نے کہا کہ میں فیصلہ دیکھ کرہی عدالت کی معاونت کرسکتا ہوں۔ درخواستگزارکے وکیل نے دو یا تین ہفتے کی تاریخ دینے کی استدعا کی۔
عدالت نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کی نااہلی کے لیے درخواست پہلے ہی بینچ خارج کر چکا ہے اور اکثریتی فیصلہ پہلے ہی آ چکا ہے۔
اسلام آباد ہائیکورٹ کے لارجربینچ نے دوججزکا سنایا جانے والا فیصلہ درست قراردے کر بانی پی ٹی آئی کی جانب سے مبینہ بیٹی ٹیریان کو کاغذات نامزدگی میں ظاہر نہ کرنے کے خلاف درخواست کو ناقابل سماعت قرار دیا۔