’گلشنِ باغ‘ کا تماشہ: بھارتی میڈیا کی درفنطنیاں اور پاکستانی جگتیں

’گلشنِ باغ‘ کا تماشہ: بھارتی میڈیا کی درفنطنیاں اور پاکستانی جگتیں
بھارتی میڈیا کو بھی اپنا منجن بیچنے کے لئے آئے روز نئی نئی کہانیاں گھڑنا پڑتی ہیں۔ ایک طرف تو مودی جی کی ناکام معاشی پالسیاں ہیں، قوامِ عالم میں آئے روز کسی نہ کسی ادارے کی طرف سے انسانی حقوق کی پامالیوں پر شدید تنقید کی جا رہی ہوتی ہے، تو دوسری طرف وہ انتہا پسندانہ اور لکیر کی فقیر قسم کی سوچ ہے جس کو خوشی بس اسی بات سے ملتی ہے کہ پاکستان کے ساتھ کچھ برا ہو رہا ہو۔ اور میڈیا بیچارہ مودی جی کے قریبی ساتھیوں کا خریدا ہوا ہے۔ یوں کہا جائے کہ بھارتی میڈیا اس وقت ریاست اور حکومت کا زر خرید غلام ہے تو بے جا نہ ہوگا۔ پاکستان اور بھارت یہاں بھی ’تم بالکل ہم جیسے نکلے‘ کی تصویر دکھائی دیتے ہیں۔
آج سارا دن انڈین سوشل میڈیا، یہاں تک کہ روایتی میڈیا پر بھی یہ ڈرامہ چلتا رہا کہ پاکستان کے ’گلشنِ باغ‘ نامی کسی افسانوی خطے میں پولیس اور فوج کے درمیان لڑائی جاری ہے، دونوں طرف سے گولیاں چل رہی ہیں اور کئی لوگ ہلاک اور زخمی ہو چکے ہیں۔