'شہباز شریف اسٹیبلشمنٹ کا کوئی پیغام نواز شریف کے لیے نہیں لے کر گئے'

اداروں اور نگران حکومت کو احساس ہوا ہے کہ جس بحران میں پاکستان مبتلا ہے اس کا خاتمہ پانچ چھ مہینوں میں ممکن نہیں ہے۔ نگران حکومت کی موجودگی میں پاکستان میں سرمایہ کاری کرنے والے بیرونی ممالک ہچکچاہٹ کا شکار ہوں گے کیونکہ نگران حکومت اس طرح جوابدہ نہیں ہوتی۔

'شہباز شریف اسٹیبلشمنٹ کا کوئی پیغام نواز شریف کے لیے نہیں لے کر گئے'

احتساب نواز شریف کے بیانیے کا پکا حصہ ہوگا چاہے اس کے نتائج کچھ بھی نکلیں۔ پاناما بنچ والے ججز پر تنقید کو نواز شریف نہیں چھوڑیں گے۔ جنرل باجوہ اور جنرل فیض پر تنقید کرنے پر اسٹیبلشمنٹ کی جانب سے کوئی پابندی نہیں ہے۔ مختلف تجزیہ کار کہہ رہے ہیں کہ شہباز شریف اسٹیبلشمنٹ کا پیغام لے کر نواز شریف کے پاس جا رہے ہیں لیکن یہ بات درست نہیں ہے۔ شہباز شریف کو مڈل ایسٹ سے تعلق رکھنے والی ایک شخصیت سے ملاقات کے لیے فوری طور پر لندن آنا پڑا ہے۔ یہ کہنا ہے مرتضیٰ علی شاہ کا۔

نیا دور ٹی وی کے ٹاک شو 'خبرسےآگے' میں تنزیلہ مظہر نے کہا کہ لگ یہی رہا تھا الیکشن پتہ نہیں ہوں گے بھی یا نہیں۔ مگر اداروں اور نگران حکومت کو احساس ہوا ہے کہ جس بحران میں پاکستان مبتلا ہے اس کا خاتمہ پانچ چھ مہینوں میں ممکن نہیں ہے۔ نگران حکومت کی موجودگی میں پاکستان میں سرمایہ کاری کرنے والے بیرونی ممالک ہچکچاہٹ کا شکار ہوں گے کیونکہ نگران حکومت اس طرح جوابدہ نہیں ہوتی۔

نواز شریف اگر جارحانہ بیانیہ نہیں اپنائیں گے تو پھر سمجھ نہیں آتی وہ پاکستان کیا کرنے آ رہے ہیں۔ سپریم کورٹ سے بھی انہیں اب کچھ ریلیف ملنے کی توقع ہے جو بندیال کورٹ سے نہیں مل سکتا تھا۔ استحکام پاکستان پارٹی وقت سے پہلے ہی پٹ چکی ہے، سوشل میڈیا پر لوگ ان پر تنقید کر رہے ہیں۔ اب پنجاب میں ایک نئی سیاسی جماعت کی ضرورت ہے اور یہ ضرورت پورا سسٹم محسوس کر رہا ہے۔

پروگرام کے میزبان رضا رومی تھے۔ 'خبرسےآگے' ہر پیر سے ہفتے کی شب 9 بج کر 5 منٹ پر نیا دور ٹی وی سے پیش کیا جاتا ہے۔