چین نے پاکستان کے لیے 700 ملین ڈالر کمرشل قرضے کی منظوری دے دی

چین نے پاکستان کے لیے 700 ملین ڈالر کمرشل قرضے کی منظوری دے دی
پاکستان اور چین کے درمیان 700 ملین ڈالر کے کمرشل قرضے کا معاہدہ طے پا گیا جس سے ملکی زر مبادلہ کے ذخائر میں اضافہ ہو جائے گا۔

پاکستان اور چین کے درمیان معاہدہ طے ہونے سے کل 2 ارب ڈالر کے چینی قرضے کے امکانات بحال ہوگئے۔ اس اقدام سے زرمبادلہ کے ذخائر کو عارضی طور پر مستحکم کیا جا سکتا ہے جب تک آئی ایم ایف کی رقم آنا شروع نہ ہو جائے۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر جاری بیان میں وفاقی وزیر خزانہ اسحٰق ڈار نے بتایا کہ چائنا ڈیویلپمنٹ بینک نے پاکستان کے لیے 700 ڈالرز کی منظوری دے دی۔چائنا ڈیوپلمنٹ بینک کی جانب سے پاکستان کو 700 ملین ڈالر فراہم کرنے کے لیے معمول کی تمام کارروائی مکمل ہوگئی ہے۔ چین سے رواں ہفتے رقم ملنے کی امید ہے۔

اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ اسٹیٹ بینک کو 700 ملین ڈالر رواں ہفتے ملنے کی امید ہے جس کے بعد بینک کے زر مبادلہ کے ذخائر میں اضافہ ہو جائے گا۔

https://twitter.com/MIshaqDar50/status/1628295933942177797?s=20

صحافی شہباز رانا کی ایکسپریس ٹربیون میں شائع ہوئی رپورٹ کے مطابق سیکرٹری خزانہ حامد یعقوب شیخ نے بروز منگل قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کوبتایا ایک یا دو دن میں ایک قرضہ رول اوور کردیا جائے گا۔ انھوں نے رقم کی اصلیت اور قرض کی رقم واضح نہیں کی، تاہم ذرائع نے بتایا کہ چینی بینک کے ساتھ معاہدہ ہفتے کے آخر میں طے پایا تھا۔

سیکرٹری خزانہ نے کہا اس ہفتے کے اندر ایک اور رول اوور متوقع ہے۔ پاکستان نے دو ماہ قبل آئی سی بی سی کو کل 1.3 ارب ڈالر کے دو کمرشل قرضوں کی واپسی کی تھی تاکہ رقم فوری واپس مل جائے لیکن آئی سی بی سی نے دو الگ الگ سہولیات – $800 ملین اور $500 ملین ڈالر – کی دوبارہ مالی اعانت نہیں کی جس کے باعث ملک کے زرمبادلہ کے ذخائر میں نمایاں کمی ہوئی۔

پاکستان اور چائنا ڈیولپمنٹ بینک کے درمیان معاہدہ گزشتہ ہفتے طے پایا تھا۔ یہ پیش رفت 300ملین ڈالر کے ایک اورچینی کمرشل قرضے کی واپسی کی تاریخ سے کچھ دن پہلے ہوئی ہے۔