خلیل الرحمان قمر نے کبھی عورت مارچ کی شرکا کے متعلق بدتہذیبی کا مظاہرہ کیا تو کبھی سماجی حقوق کی کارکن ماروی سرمد کو سرِ عام ٹیلی وژن پر گالیوں سے نوازا۔ ان کے ڈرامے میں بیہودہ قسم کی جملے بازی اور خواتین کو منفی رنگ میں پیش کرنے پر تنقید ہوئی تو موصوف نے اس پر سوال اٹھانے والوں پر بھی لعن طعن کی۔
ان کے ہی لکھے ایک ڈرامے ’صدقے تمہارے‘ کے ہیرو عدنان ملک نے ان کے خیالات جاننے کے بعد ان کے ساتھ کام کرنے پر تاسف کا اظہار کیا تو ان پر رقیق حملے کیے۔ ایک خاتون نے اس ڈرامے میں کام کرنے پر شرمندگی کا اظہار کیا تو ان کی کردار کشی شروع ہو گئی۔ بلاول بھٹو زرداری سے متعلق بات کرتے ہوئے ان کی sexuality پر جملے کسے۔ ایک صحافی نے احساس دلایا کہ ان کی بدزبانی سے ان کے چاہنے والوں کو افسوس ہوتا ہے تو اس صحافی کو دڑوک کر رکھ دیا۔