ہمارے وہ علاقے جو قبائلی ہیں اس میں روحجان رہا ہے کہ عورتوں کو ٹارگٹ غیر لوگ نہیں تھی کرتے خاندان والے لوگ کرتے تھے، نازش بروہی
آج کے ماحول میں جب عورت کچھ کرتی ہے جو غیر روایتی ہوتا ہےتو کہا جاتا ہے کے معاشرہ تباہ ہورہا ہے، چاہے عورت مارچ میں کوئی ایسی بات کی جائے، جو عورتیں اپنی مرضی کی شادی کریں اس کو ٹارگٹ کیا جاتا ہے غیرت کے نام پر قتل کردیا جاتا ہے، نازش بروہی
جب ہم کہتے ہیں کے ریاست کی زمہ داری ہے کے وہ اپنے شہریوں تو تحفظ دے تو اسکا مطلب یہ ہرگز نہیں کے عورتوں کو گارڈ فراہم کیا جائے بلکہ یہ ہے کہ عورت پر اگر ظلم ہوتا ہے تو اس بات کو یقینی بنایا جائے جو ایسا عمل کرے گا اسے سزا ملے گی، نازش بروہی