خیبر پختونخواہ بلدیاتی انتخابات کے پہلے مرحلے میں بد ترین شکست کے بعد پی ٹی آئی کی صوبائی حکومت نے صوبے میں 16 جنوری کو ہونے والے بلدیاتی انتخابات کے دوسرے مرحلے کوملتوی کرانے کے لئے الیکشن کمیشن سےرابطہ کیا ہے۔ جس کے بعد خیبرپختون خواہ میں بلدیاتی انتخابات کا دوسرا مرحلہ مارچ تک ملتوی ہونے کا امکان ہے۔
ذرائع کے مطابق پی ٹی آئی نے خیبرپختون خوا میں 16 جنوری کو ہونے والے بلدیاتی انتخابات کے دوسرے مرحلے کوملتوی کرانے کے لئے الیکشن کمیشن سےرابطہ کیا ہے۔الیکشن کمیشن نے انتخابات ملتوی کرنے سے متعلق مشاورت شروع کردی ہے۔
موسمی حالات کے باعث بلدیاتی انتخابات کا دوسرا مرحلہ مارچ میں کرائے جانے کا امکان ہے۔
صوبائی وزیرشوکت یوسفزئی کا کہنا ہے کہ دوسرے مرحلے کے انتخابات میں ملاکنڈ اور ہزارہ کے پہاڑی علاقے شامل ہیں۔ دسمبر اور جنوری میں ان علاقوں میں برف باری ہوتی ہے اور موسم سرد ہونے کے باعث ان علاقوں کی اکثریتی آبادی میدانی علاقوں کا رخ کرتی ہے۔
صوبائی وزیرکے مطابق ان حالات میں الیکشن کے انعقاد سے آبادی کا بڑا حصہ ووٹ کے حق سے محروم ہوجائے گا۔ پی ٹی آئی ملاکنڈ تنظیم نے الیکشن کمیشن سے رابطہ کیا ہے اور الیکشن ملتوی کرنے کے حوالے سے درخواست کی تاہم الیکشن کمیشن نے فیصلہ محفوظ کیا ہے ۔ انہوں نے کہا اگر انتخابات مارچ تک ملتوی کیے جائیں تو تمام لوگوں کو ووٹ کا حق استعمال کرنے کا موقع ملے گا۔
خیال رہے کہ خیبر پختونخوا بلدیاتی انتخابات کے پہلے مرحلے میں حکومتی جماعت کو بدترین شکست کا سامنا کرنا پڑا۔ خیبر پختونخوا (کے پی) بلدیاتی انتخابات کے پہلے مرحلے میں جمعیت علمائے اسلام (جے یو آئی) تحصیل چیئرمین کی 18 اور سٹی میئر کی 3 نشستوں کے ساتھ سب سے آگے ہے، اے این پی نے میئر کی ایک اور تحصیل کونسل کی 5 نشستیں جیتیں، تحریک انصاف نے تحصیل چیئرمین کی 13، آزاد امیدوار 8، ن لیگ 3، جماعت اسلامی 2، پی پی اور تحریک اصلاحات کو ایک ایک نشست ملی۔