توشہ خانہ کیس، احتساب عدالت نے نوازشریف کی ضمانت منظور کر لی

عدالت نے توشہ خانہ کیس میں نواز شریف کی ضمانت منظور کرتے ہوئے 10 لاکھ کے مچلکے جمع کروانے کا حکم دے دیا۔

توشہ خانہ کیس، احتساب عدالت نے نوازشریف کی ضمانت منظور کر لی

مسلم لیگ ن کے قائد اور سابق وزیراعظم نواز شریف نے توشہ خانہ کیس میں احتساب عدالت میں سرنڈر کردیا۔ احتساب عدالت نے نواز شریف کی توشہ خانہ ریفرنس میں ضمانت کی درخواست منظور کرلی اور حاضری لگانے کے بعد نواز شریف کو جانے کی اجازت دیدی۔ لیگی قائد کو 10 لاکھ روپے کے مچلکے عدالت میں جمع کرانے کا حکم دیتے عدالت نے سماعت 20 نومبر تک ملتوی کردی۔

اسلام آباد احتساب عدالت نے توشہ خانہ ریفرنس میں نواز شریف کے دائمی وارنٹ گرفتاری آج تک کے لیے معطل کردیے تھے۔ توشہ خانہ کیس میں  سابق وزیراعظم نوازشریف 4سال بعد احتساب عدالت پیش ہوئےاور سرنڈر کر دیا۔جج محمد بشیر نے نوازشریف کو حاضری کیلئے روسٹرم پر بلایا۔ نوازشریف کی حاضری لگا ئی  گئی۔

احتساب عدالت نے نوازشریف کی 10لاکھ روپے کی مچلکوں کے عوض ضمانت منظور کرلی۔ نیب پراسیکیوٹر نے کہا کہ نواز شریف نے سرنڈر کردیا۔ ان کے وارنٹ مسترد کردیں۔ وارنٹ مسترد ہوں گے تو ٹرائل آگے چلے گا۔

عدالت نے نوازشریف کے دائمی وارنٹ بھی منسوخ کردیے اور حاضری لگانے کے بعد نواز شریف کو جانے کی اجازت دیدی ۔

عدالت نے کہاکہ آئندہ سماعت پر نقول تقسیم کی جائیں گی۔ عدالت نے جائیداد ضبطگی کی درخواست پر نیب کو نوٹس جاری کرتے ہوئے 20نومبر کو جائیداد ضبطگی کی درخواست پر دلائل طلب کرلئے اور کیس کی سماعت ملتوی  کردی۔

19 اکتوبر کو اسلام آباد کی احتساب عدالت نے سابق وزیراعظم نواز شریف کی توشہ خانہ کیس میں گرفتاری کے وارنٹ معطل کرنے کی درخواست منظور کی تھی۔

جج محمد بشیر نے سابق وزیراعظم کو 24 اکتوبر تک گرفتار نہ کرنے کا حکم دیتے ہوئے کہا ہے کہ 24 اکتوبر تک عدالت میں پیش نہ ہونے کی صورت میں وارنٹ بحال ہو جائیں گے۔

احتساب عدالت میں پیشی کے بعد سابق وزیراعظم نواز شریف اسلام آباد ہائیکورٹ روانہ ہو گئے۔ نواز شریف کی ایون فیلڈ اور العزیزیہ ریفرنسز میں سزا کیخلاف اپیلیں بحال کرنے کی درخواستیں بھی آج سماعت کے لیے مقرر ہیں۔ اسلام آباد ہائی کورٹ نے نواز شریف کی جانب سے سزا معطلی کے لیے دائر درخواست کے فیصلہ میں انہیں اشتہاری قرار دیتے ہوئے کہا تھا کہ نواز شریف وطن واپسی پر اس درخواست کو  بحال کروا سکتے ہیں۔

سابق وزیراعظم نواز شریف کو العزیزیہ کرپشن ریفرنس اور ایون فیلڈ کرپشن ریفرنس میں بالترتیب 7 اور 10 سال قید کی سزا سنائی گئی تھی۔ ان دونوں مقدمات میں عدم پیشی پر نواز شریف کو دسمبر 2020 میں اشتہاری قرار دیا گیا تھا۔

نواز شریف نومبر 2019 میں لاہور ہائیکورٹ کو لندن میں 4 ہفتے علاج کروانے کے بعد واپسی کی یقین دہانی پر ملک سے باہر گئے تھے۔ ان کیخلاف اسلام آباد کی احتساب عدالت توشہ خانہ تحائف سے متعلق کیس ابھی ٹرائل کے مرحلے میں ہے۔