کیا یہ قائد کا پاکستان ہے؟ یعقوب بنگش، عافیہ ضیا، عنبر شمسی اور یاسر لطیف ہمدانی کیساتھ خصوصی نشست

کیا یہ قائد کا پاکستان ہے؟ یعقوب بنگش، عافیہ ضیا، عنبر شمسی اور یاسر لطیف ہمدانی کیساتھ خصوصی نشست
پشاور کی اسلامیہ کالج کی تقریر کا حوالہ دیا جاتا ہے قائداعظم نے کبھی بھی نہیں کہا تھاکہ پاکستان اسلام کی تجربہ گاہ بنے گا یہ ایک فرضی داستان ہے، یاسر لطیف ہمدانی آئین اور قانون کی حکمرانی پر جناح صاحب کا ایمان اور نظریہ بڑا واضع تھا اس میں کوئی دو رائے نہیں ہے، پاکستان کا معرض وجود میں ہندوستان میں اقلیتوں کے حقوق کے تخفظ کی جہدوجہد، رضا رومی جب کانگریس تقسیم پر راضی ہوئی تو وہ دو قومی نظریے کو بھی مان گئے، انہوں نے کہاکہ سارے مسلمان وہاں جائیں اور ہندو اور سکھ یہاں آئیں، لائلپلو جہاں ہندو سکھ زیاد تعداد میں تھے، انڈین آفیشلز نے آکر زبردستی لوگوں نقل مکانی کرنے پر مجبور کیا، یعقوب بنگش بڑے پیمانے پر جو نقل مکانی اور خون خرابہ ہوا جناح صاحب اس کی توقع نہیں کررہے تھے وہ یہ نہیں چاہتے تھے سندھ میں ہندوں کی نقل مکانی مسلم لیگ کی وجہ سے نہیں گانگریس کی وجہ سے ہوئی سندھ کی مسلم لیگ نے اس پر احتجاج کیا تھا، مرتضی سولنگی پاکستان کی تاریخ دوسرے مسلم ممالک سے الگ تھی مولوی حضرات پاکستان کےمخالف تھے، یہ ماڈرن نیشن سٹیٹ بن رہی تھی۔ یہ کافی انقلابی ایجنڈا تھا، عورتوں اور اقلیتوں کے حقوق، وراثت کا سوال، انتخابی اصول اور ان سب معاملات میں مولوی حضرات کاکوئی کردار نہیں تھا، عافیہ ضیا