ظاہر شاہ کو قومی احتساب بیورو (نیب) کا قائم مقام چیئرمین تعینات کر دیا گیا۔
قومی احتساب بیورو کے ڈپٹی ڈائریکٹر محمد شعیب اور ایڈیشنل ڈائریکٹر سید اظہار حسین شاہ کی جانب سے چیئرمین نیب کے عہدے پر عارضی تعیناتی کا باضابطہ نوٹیفکیشن جاری کردیا گیا ہے۔
نوٹیفکیشن کے مطابق ظاہر شاہ کو قومی احتساب ایکٹ 1999 کی سیکشن 6، بی کے تحت چیئرمین نیب تعینات کیا گیا ہے۔ ظاہر شاہ کا تقرر نئے چیئرمین نیب کی تعیناتی تک کیا گیا ہے۔
نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ ظاہر شاہ کی تعیناتی 22 فروری سے کی گئی ہے اور وہ اس عہدے پر نئے چیئرمین کے انتخاب تک کام کرتے رہیں گے۔
ظاہر شاہ اس سے پہلے نیب میں ایڈیشنل ڈائریکٹر کے عہدے پرخدمات انجام دے رہے تھے۔ آفتاب سلطان کے مستعفی ہونے کے بعد سے ظاہر شاہ ہی ادارے کے معاملات سنبھالے ہوئے ہیں۔ وہ 10 برس سے زائد عرصے سے نیب سے وابستہ ہیں۔ ظاہر شاہ ڈی جی نیب راولپنڈی بھی رہے ہیں جبکہ سن 2021 سے وہ ڈپٹی چیئرمین کے عہدے پر فائز تھے۔
واضح رہے کہ 21 فروری کو قومی احتساب بیورو (نیب) کے چیئرمین آفتاب سلطان ذاتی وجوہات کی بناء پر اپنے عہدے سے مستعفی ہو گئے تھے۔ انہوں نے ذاتی طور پر استعفیٰ وزیراعظم شہباز شریف کو پیش کیا تھا۔ وزیراعظم آفس سے جاری بیان کے مطابق وزیراعظم نے آفتاب سلطان کا استعفیٰ ان کے مطالبے پر ہچکچاتے ہوئے قبول کرلیا۔
ذرائع کے مطابق سابق چیئرمین نیب نے ’کسی کے کہنے‘ پر سیاستدانوں کی جبری گرفتاریاں کرنے سے انکار کیا تھا۔ “آفتاب سلطان گزشتہ چار ماہ کے دوران حکومت اور بعض اداروں کے دباؤ میں تھے اور انہیں چند لوگوں کے خلاف مقدمات درج کرنے پر مجبور کیا جا رہا تھا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ آفتاب سلطان نے بتایا ہے کہ میرا استعفیٰ قبول کرلیا گیا ہے اور ہمارا اختتام اچھے موڑ پر ہوا ہے کیونکہ موجودہ ماحول میں کام نہیں کرسکتا تھا۔ ہمیشہ میرٹ اور قانون کے مطابق کام کیا اور چاہتاتھا کوئی ایسا کام نہ ہو جس سے ادارے پر سوال اٹھیں۔
ذرائع کے مطابق نیب ترمیمی ایکٹ کے تحت نیب کے اختیارات کم ہو گئے تھے اور چیئرمین نیب کو اختیارات کی کمی سے تحفظات تھے۔