پاکستان ایڈمنسٹریٹو سروس کے 21ویں گریڈ کے افسر افتخار شلوانی جن کو دسمبر 2020ء میں ایڈیشنل سیکرٹری داخلہ تعینات کیا گیا تھا کو مبینہ طور پر کرپشن اور بدعنوانیوں کی بنیاد پر او ایس ڈی بنا دیا گیا ہے۔
نیا دور میڈیا کو اسٹیبلشمنٹ ڈویژن اور وزارت داخلہ کے اعلیٰ افسران نے تصدیق کی ہے کہ اسلام آباد ماڈل جیل اور وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں غیر قانونی تعمیرات اور غیر قانونی ہاؤسنگ سکیمز پر مذکورہ افسر نے سخت موقف اپنایا تھا۔
ذرائع کے مطابق وزارت داخلہ کے ایڈیشنل سیکرٹری داخلہ افتخار شلوانی نے چینی کمپنیوں سے رشوت لے کر ویزے دینے پر پاسپورٹ اور امیگریشن حکام کے خلاف انکوائری کی تھی جس کے بعد ان کے او ایس ڈی بنا دیا گیا۔
افتخار شلوانی چیف جسٹس آف پاکستان کے ہدایات پر اسلام آباد ماڈل جیل میں بے ضابطگیوں پر تحقیقات کر رہے تھے۔ نیا دور میڈیا کو اور ذرائع نے تصدیق کی ہے کہ افتخار شلوانی مبینہ طور پر سندھ حکومت کے پسندیدہ بیوروکریٹ ہیں اور اسی وجہ سے ستمبر میں صوبائی حکومت نے ان کو کراچی کا ایڈمنسٹریٹر مقرر کیا تھا لیکن بعد میں ان کو اپنے عہدے سے واپس ہٹا دیا گیا جس کے بعد ان کو دسمبر میں ایڈیشنل سیکرٹری داخلہ تعینات کیا گیا۔
نیا دور میڈیا کو ایک اور ذرائع نے اس بات کی تردید کی اور کہا کہ مذکورہ افسر اتنا ایماندار نہیں لیکن اس مسئلے کو ہوا دی جارہی ہے کہ ان کو غیر قانونی کام اور کرپشن کے خلاف آواز اٹھانے پر ہٹا دیا گیا۔
نیا دور میڈیا نے اس حوالے سے وزارت داخلہ کے ترجمان علی نواز ملک سے بار بار موقف لینے کے لئے رابطہ کیا مگر انھوں نے کوئی جواب نہیں دیا۔