حکومتی اتحاد نے ڈپٹی سپیکر کی رولنگ کے معاملے پر سپریم کورٹ کے ممکنہ فیصلے کے پیش نظر سر جوڑ لئے ہیں۔ حکمران اتحاد اور پی ڈی ایم کے قائدین نے فل کورٹ کے مطالبے سے پیچھے نہ ہٹنے پر اتفاق کیا ہے۔
وزیراعظم ہاﺅس میں حکمران اتحاد اور پی ڈی ایم کے قائدین کا اہم مشاورتی اجلاس جاری ہے۔ جس میں وزیراعظم شہباز شریف، پی ڈی ایم کے سربراہ مولانا فضل الرحمن، پی پی پی کے چئیرمین بلاول بھٹو زرداری شریک ہیں۔
ذرائع کے مطابق اس اہم اجلاس میں ایم کیو ایم، مسلم لیگ (ق)، اے این پی، باپ، بی این پی سمیت دیگر اتحادی جماعتوں کے قائدین، پاکستان مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نوازشریف اور پارٹی کے دیگر قائدین بھی اجلاس میں شریک ہیں۔
سپریم کورٹ کے تین رکنی بینچ کے فیصلے کی روشنی میں مستقبل کی حکمت عملی طے کر لی گئی ہے۔ تمام قائدین نے ممکنہ صورتحال میں متفقہ حکمت عملی کے ساتھ آگے بڑھنے پر اتفاق کیا ہے۔
خیال رہے کہ سپریم کورٹ نے حکمران اتحاد کی جانب سے فل کورٹ بنچ بنانے کی استدعا مسترد کر دی ہے۔ فیصلے میں کہا گیا ہے کہ تمام وکلا نے فل کورٹ بنانے اور میرٹ پر دلائل دیے۔ تاہم معاملہ کی بنیاد قانونی سوال ہے کہ ارکان اسمبلی کو ہدایت پارٹی سربراہ دے سکتا ہے یا نہیں؟
سپریم کورٹ کی جانب سے جاری فیصلے میں کہا گیا ہے کہ ڈپٹی سپیکر پنجاب اسمبلی نے کہا پارٹی سربراہ ارکان کو ہدایت دے سکتا ہے۔ پرویز الٰہی کے وکیل نے کہا رولنگ عدالتی فیصلے اور آئین کیخلاف ہے۔ فل کورٹ بنانے کی استدعا مسترد کرتے ہوئے مزید وقت دینے کی استدعا منظور کی جاتی ہے۔ مزید سماعت کل ہوگی۔