حکومت ٹی ایل ٭ کے سامنے لیٹ گئی ہے۔ ایف آئی آر کاٹ کر واپس لینا تو این آر و دینا ہے۔ یہ تو عدالتی و حکومت دونوں اختیار خود استعمال کرنا ہے۔ مزمل سہروردی خبر سے آگے میں
شہباز شریف، مریم نواز ٹسل: شہباز شریف کا موقف یہ ہے کہ اس وقت لڑائی باجوہ صاحب اور عمران خان کے بیچ ہے اور گیم آن ہے تو ہمیں اس میں کسی جانب فریق بننے کی ضرورت نہیں ہے۔ فیض صاحب کے خلاف نعرے لگا کر ہم باجوہ صاحب کے حق میں گئے ہیں اور اسکی بھی ضرورت نہیں ہے۔ مزمل سہروردی خبر سے آگے میں
مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی کے رہنما ایک دوسرے سے رابطے میں ہیں۔ میں ان لوگوں کو جانتا ہوں جو تحریک عدم اعتماد جیسے موضوعات پر بات کر رہے ہیں۔ اب دیکھنا یہ ہے کہ کوئٹہ کی یخ بستہ ہوائیں کب ادھر کا رخ کرتی ہیں۔ مرتضی' سولنگی خبر سے آگے میں
میں تو یہ سمجھنے کی کوشش میں ہوں کہ جام کمال ہوں یا قدوس بزنجو کیا فرق ہے؟ وہ کہتے ہیں کہ نتھا سنگھ اینڈ پریم سنگھ ون اینڈ اے سیم تھنگ۔ ضیغم خان کا بلوچستان حکومت کی تبدیلی پر تبصرہ
ملک میں جو قوتیں برداشت عدم تشدد اور تعاون کی علمبردار ہوتی ہیں انکی حوصلہ شکنی کی جاتی ہے اور جو تشدد اور تقسیم کی سیاست کرتے ہیں انہیں بڑھاوا دیا جاتا ہے۔ ہہ وقت ہے کہ صاحبان اقتدار اپنی پالیسیوں پر نظر ثانی کر لیں۔ رضا رومی خبر سے آگے میں